بھارت کے مایہ ناز بلے باز اور کپتان ویران کوہلی تنقید کی زد میں آنے پر برداشت کا دامن چھوڑ بیٹھے اور اپنے ہی مداح کو بھارت چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ویرات کوہلی نے پہلے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک مداح کا تنقیدی پیغام پڑھا۔

کرکٹ مداح نے لکھا کہ ’خواہ مخواہ بڑے بلے باز بنتے ہیں، ذاتی طورپر مجھے ویرات کوہلی کی بلے بازی میں کچھ خاص نظر نہیں آتا لیکن بھارتی بلے بازوں کے مقابلے میں برطانوی اور آسٹریلوی کھلاڑیوں کی بیٹنگ دیکھنے کے قابل ہے‘۔

ویرات کوہلی نے کرکٹ مداح کا پیغام اپنی نئی موبائل ایپ کی لانچنگ تقریب میں پڑھا۔

تنقیدی پیغام پڑھتے ہی بھارتی کپتان برداشت کھو بیٹھے اور جواب دیا کہ ’اچھا، میرا خیال کہ تمہیں بھارت میں نہیں رہنا چاہیے، تمہیں کسی دوسرے ملک میں جا کر رہنا چاہیے‘۔

انہوں نے مزید غصے کا اظہار کیا کہ ’تم ہمارے ملک میں کیوں رہ رہے ہوں اور دوسرے ممالک سے پیار ہے، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ تم مجھے پسند نہیں کرتے لیکن میرا خیال ہے کہ تمہیں یہاں رہتے ہوئے دوسرے ممالک کو پسند نہیں کرنا چاہیے، اس لیے پہلے اپنی ترجیحات درست کرو‘۔

30 سالہ ویرات کوہلی کی جانب سے مداح کو ملک چھوڑنے کا مشورہ دینے کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور انہیں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایک ٹوئٹر صارف نے انہیں یاد دلایا کہ 2008 میں انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران آ پ نے جنوبی افریقا کے ہرشل گبز کو اپنا پسندیدہ کھلاڑی قرار دیا تھا۔

ایک ٹوئٹر ہینڈلر نے لکھا کہ ’ویرات کوہلی کی باتوں کو دل پر لینے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ نومبر کے مہینے میں اپنی پٹری سے اتر جاتے ہیں، 2 سال پہلے بھی ایسا ہی کیا تھا’۔

ایک مداح نے ویرات کوہلی کو مخاطب کرکے کہا کہ ’یہ کوئی مناسب رویہ نہیں مسٹر کیپٹن ویرات کوہلی، یہ حقیقی اسپورٹس مین شپ نہیں ہے‘۔

شمشیر نامی ایک ٹوئٹرہینڈلر نے کہا کہ یہ پیغام تو ’پاکستان جاؤ‘ جیسا ہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں