یمن کے شہر حدیدہ میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان تازہ جھڑپوں میں 61 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر کے شہر میں موجود امدادی تنظیم کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں 43 حوثی باغیوں کے علاوہ ان کے 9 ہمدرد بھی ہلاک ہوگئے۔

حکومت کے عسکری ذرائع نے ان اعداد وشمار کی تصدیق کی جبکہ حوثی باغیوں کے 9 دیگر ہمدرد جنوبی حدیدہ میں قائم ایک ہسپتال میں دم توڑ گئے۔

عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ درجنوں زخمیوں کو صنعا اور ادلب کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی سربراہی میں حکومتی اتحاد حدیدہ سے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یمن جنگ: سعودی اتحاد کا امریکا سے ایندھن لینے کا معاہدہ ختم

رپورٹ کے مطابق یمن کے ساحلی شہر میں گزشتہ 10 روز کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکومتی فورسز نے حدیدہ کے مرکزی ہسپتال کا قبضہ حاصل کرلیا اور حوثی باغیوں کو مزید علاقوں سے بے دخل کرکے 2014 کے بعد حدیدہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کی کوششوں میں ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف اس جنگ میں سعودی اتحاد کی شمولیت سے اب تک 10 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں لیکن حدیدہ کا قبضہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

دوسری جانب دیگر امدادی تنظمیوں کا خیال ہے کہ اصل اعداد وشمار اس سے 5 گنا زیادہ ہیں۔

مزید پڑھیں:یمن: سعودی اتحاد کی بمباری میں درجنوں ’حوثی باغی‘ ہلاک

سعودی اتحاد نے دو روز قبل امریکا سے یمن میں بمباری کرنے والے جنگی طیاروں کے لیے دوران پرواز ایندھن لینے کا معاہدہ ختم کر دیا تھا۔

امریکا اور سعودی عرب کے مابین معاہدہ تھا کہ وہ اتحادی ممالک کے جنگی طیاروں کو یمن میں بمباری کے لیے دوران پرواز ایندھن فراہم کرے گا، جس کے تحت امریکا طیاروں کو کُل ایندھن کا 20 فیصد فراہم کرنے کا پابند تھا۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے متعدد مرتبہ عالمی برادری کو خبردارکیا ہے کہ یمن میں سنگین انسانی بحران پیدا ہوسکتا ہے جہاں طویل جنگ سے قحط اور دیگر وبائی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں