کراچی میں 10ویں عالمی دفاعی نمائش اور سیمینار (آئیڈیاز 2018) کا آغاز ہوگیا، جو 30 نومبر تک جاری رہے گی۔

ایکسپو سینٹر کراچی میں ہونے والی اس دفاعی نمائش کا افتتاح صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاک فوج دنیا کی بہترین اور تجربہ کار فوج ہے اور دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج کا کردار قابل ستائش ہے۔

نمائش کا افتتاح صدر مملکت نے کیا—فوٹو:ڈان نیوز
نمائش کا افتتاح صدر مملکت نے کیا—فوٹو:ڈان نیوز

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے اور ہمیں اپنی فوج کے شہدا پر فخر ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردوں نے پاکستان کی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا لیکن اب ہم پاکستان کی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے دفاع کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے، حکومت ’نیا پاکستان‘ کے حصول کی راہ پر گامزن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہتھیار پر امن مقاصد کے لیے ہیں اور ہمیں جے ایف تھنڈر، مشتاق طیاروں اور دیگر دفاعی آلات کی تیاری پر فخر ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں کے حقوق نہیں دبا سکتا، پاکستان ہر طرح کے تنازعات کا پر امن حل چاہتا ہے۔

صدر مملکت نے اس بات کو دوہرایا کہ ایک وقت میں پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کا گھر تھا، جو افغان جنگ کے بعد بے گھر ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے انہیں اپنے بھائیوں کی طرح اپنایا اور یہ یہاں رہے اور آج بھی یہ یہاں موجود ہیں لیکن دنیا نے پاکستان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگوں کو پسند نہیں کرتا کیونکہ یہ بھوک، افلاس اور مسائل لاتی ہیں اور اس کے سوا کچھ نہیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ’ہم امن چاہتے ہیں اور ہم اپنے جارحانہ پڑوسی سے بھی امن کے خواہاں ہیں لیکن ہمیں مضبوط رہنا ہوگا‘۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ’ہمارے ہتھیار اپنے ملک کے دفاع کے لیے ہیں اور آئیڈیاز کا مقصد بھی یہی ہے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہتھیار ’جرم کے لیے نہیں دفاع کے لیے ہوں گے‘۔

دفاعی نمائش

کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش میں 50 ممالک سے 522 ایگزیبیٹر نے اسٹالز لگائے ہیں، جہاں وہ 30 نومبر تک اپنے اعلیٰ معیار کے ہتھیاروں کی نمائش کریں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ 51 ممالک سے 262 سے زائد اعلیٰ سطح کے وفود آئیڈیاز 2018 میں شرکت کررہے ہیں۔

دفاعی نمائش میں میزبان پاکستان کے علاوہ چین، چیک ریپبلک، فرانس، جرمنی، اٹلی، اردن، پولینڈ، روس، جنوبی کوریا، ترکی، متحدہ عرب امارات، امریکا، یوکرین کی جانب سے خصوصی اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں اور اس مقصد کے لیے نمائش کے منتظمیں نے 3 اضافی ہالز کو بھی نمائش کا حصہ بنایا ہے۔

آئیڈیاز 2018 کا پہلا اور دوسرا روز وفود، تجارتی وفود اور نیٹ ورکنگ کی سرگرمیوں کے لیے مختص ہے جبکہ نمائش میں بین الاقوامی سیمینار بھی منعقد ہوں گے، جس میں عالمی اور علاقائی ماحول اور پاکستان کے نظریے پر روشنی ڈالی جائے گی۔

نمائش میں عوام کی شرکت

چار روزہ نمائش کے تیسرے روز 29 نومبر کو سی ویو پر نشان پاکستان کے مقام پر شہریوں کے لیے خصوصی طور پر کراچی شو کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ دفاعی نمائش کا آخری روز 30 نومبر کا دن عوام کے لیے مخصوص ہے اور اس روز صرف عام شہری نمائش میں شرکت کرسکیں گے۔

نمائش کے حوالے سے گزشتہ ہفتے بریفنگ میں بریگیڈیئر وحید ممتاز نے کہا تھا کہ ’کراچی شو کے ساتھ ساتھ آئیڈیاز نمائش میں وہ افراد شرکت کرسکیں گے جو آن لائن رجسٹر نہیں کرواسکے، تاہم انہیں اپنے ساتھ اپنا قومی شناختی کارڈ ساتھ لانا ہوگا۔

ٹریفک پلان

ادھر دفاعی نمائش کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے شہریوں کے لیے متبادل ٹریفک پلان جاری کیا۔

آئیڈیاز 2018 کے دوران شہر میں 23 سو پولیس اہلکار فرائض انجام دیں گے اور رش کے دوران عوام کو متبادل راستوں کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

ڈی آئی جی ٹریفک شرقی جاوید احمد مہر نے میڈیا کو بتایا تھا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے حسن اسکوائر فلائی اوور تک آنے والا سر شاہ سلیمان روڈ عوام کے لیے بند رہے گا اور اس علاقے کے رہائشی اپنا شناختی کارڈ دکھا کر اپنے گھروں تک جاسکیں گے۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری نقشے میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پیلے اور براؤن رنگ کے نشانات والے مقامات عام عوام کے لیے بند رہیں گے جبکہ نیلے اور جامنی رنگ والے نشانات والے راستوں سے بھاری ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑ دیا جائے گا۔

پلان کے مطابق سبز اور نیلے نشان والے راستے کھلے رہیں گے جبکہ ستارے کے نشان متبادل راستوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

دفاعی نمائش کی سیکیورٹی غیر معمولی بنائی جائے، آئی جی سندھ

ڈان نیوز کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ہدایت کی کہ دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018 کی سیکیورٹی کو غیر معمولی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایکسپو سینٹر کراچی کے اندر اور باہر تمام راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کلیئرنس کے لیے تمام اقدامات یقینی بنائے۔

آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ غیر ملکی مندوبین کے قیام کے مقامات پر سیکیورٹی کو فول پروف بنایا جائے، دفاعی نمائش کے پیش نظر ٹارگیٹڈ کارروائیوں میں تیزی لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک پلان پر عمل درآمد اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جائے اور متبادل روٹس سے متعلق شہریوں کی آگاہی کو یقینی بنایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں