قتل کے جرم میں امریکی ریاست ٹیکساس کی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے مجرم نے لگ بھگ چار دہائیوں میں 90 خواتین کو قتل کرنےکا اعتراف کر لیا۔

ایف بی آئی کے مطابق 78 سالہ سیمول لیٹل نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے امریکا کی مختلف ریاستوں میں تقریباً 90 خواتین کو قتل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: تبلیغ کے لیے جانے والے امریکی شہری کو جنگلی قبیلے نے قتل کردیا

واضح رہے کہ سیمول لیٹل پر 3 خواتین کے قتل کا جرم ثابت ہو چکا ہے اور وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہے۔

سیمول لیٹل کا اعتراف امریکی تاریخ میں بدترین سیریل کلر کے طور پر سامنے آیا ہے۔

سیمول لیٹل کے اعتراف کے بعد ایف بی آئی نے تحقیقات کاروں کو 16ریاست کے 36 شہروں میں تفتیش کے لیے روانہ کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ امریکی شہری پر 2014 میں کیلیفورنیا میں 3 قتل کا جرم ثابت ہوا تھا۔

اس ضمن میں ایف بی آئی کے کرائم تجزیہ کار کیوین فٹزیمن نے کہا کہ ’مذکورہ کیس میں سب بڑا سبق معلومات کا تبادلہ ہے‘۔

مزید پڑھیں: امریکا: شاپنگ مال میں فائرنگ سے 2 افراد زخمی

ایف بی آئی کے مطابق سیمول لیٹل نے اپنے تفتیشی انٹرویو میں 90 قتل کا اعتراف کیا اور تمام قتل 1970 سے 2005 کے درمیانی عرصے میں کیے۔

ایف بی آئی نے مجرم کے اعترافی بیان کے تناظر میں واقعات کی تصدیق کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مسلسل رابطے شروع کردیئے۔

ایف بی آئی نے بتایا کہ سیمول لیٹل نے منشیات کی عادی اور جسم فروش خواتین کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

قتل سے متعلق پولیس نے بتایا کہ سیمول لیٹل نے 1980 کی دہائی میں 2 خواتین کو فلوریڈا اور مسیسپی میں قتل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ، 26 افراد ہلاک

فلوریڈا میں قتل کے مقدمے میں سیمول لیٹل سزا سے بچ نکلا اور مسیسپی میں قتل کے مقدمے سے فرار ہو گیا تھا۔

بعدازاں میسوری میں خاتون پر تشدد اور کیلیفورنیا میں خاتون کو حبس بےجا میں رکھنے پر کچھ وقت جیل میں بھی گزارا۔

سیمول لیٹل کو کیلیفورنیا میں منشیات کے الزام میں کنیکٹیک کے شیلٹر ہاؤس سے 2012 میں گرفتار کیا گیا جس کے بعد اسے لاس اینجلس روانہ کردیا گیا۔

جہاں پولیس نے مجرم کا ڈی این اے لیا تو انکشاف ہوا کہ 1987، 1989 اور 2014 میں ہونے والے تین قتل میں سیمول لیٹل کے ڈی این اے میچ کرگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں