پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے سابق چیئرمین عطاالحق قاسمی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما و ترجمان مریم اورنگزیب پر الزام لگایا ہے کہ انہیں بطور وفاقی وزیر اطلاعات کسی صحافی کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا، وہ انتہائی بے خبر اور جھوٹی ہیں۔

نجی نیوز چینل 'سما' کو دیئے گئے انٹرویو میں عطاالحق قاسمی نے الزام لگایا کہ ’مریم اورنگزیب سنجیدہ شخصیت نہیں اور نہ ہی کسی جماعت سے مخلص ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی مستعفی

یاد رہے کہ عطاالحق قاسمی کو 23 دسمبر 2015 کو پی ٹی وی کا چیئرمین تعینات کیا گیا تھا تاہم ان کے حوالے سے تنازع اپریل 2017 میں سامنے آیا تھا جب انہوں نے خود کو ایم ڈی پی ٹی وی منتخب کر لیا تھا، بعد ازاں انہوں نے دسمبر 2017 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

سپریم کورٹ نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا اور گزشتہ ماہ کے آغاز میں فیصلہ سنایا کہ عطاالحق قاسمی بطور ایم ڈی لی گئیں مراعات اور تنخواہ کے حقدار نہیں تھے۔

عدالتی فیصلے میں عطاالحق قاسمی کی طرف سے 19 کروڑ 78 لاکھ سے زائد کی لی گئی مراعات اور تنخواہوں میں سے کچھ حصہ پرویز رشید، اسحٰق ڈار اور فواد حسن فواد سے وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔

عطاالحق قاسمی نے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ’میں میاں محمد نواز شریف سے کل بھی محبت کرتا تھا، آج بھی کرتا ہوں اور آئندہ بھی کروں گا، لیکن جس طرح نواز شریف کو ان لوگوں (مریم اورنگزیب اور دیگر) نے چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے اس کے بعد انہیں اپنی وجہ سے مزید پریشان نہیں کیا‘۔

مزیدپڑھیں: عطاءالحق قاسمی کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرری بدنیتی کا مظاہرہ تھی، چیف جسٹس

عطاالحق قاسمی نے دعویٰ کیا کہ ’مریم اورنگزیب نے میرے خلاف نواز شریف کے کان بھرے جبکہ کوشش کے باوجود میری ملاقات نہیں ہو سکی اور مریم اورنگزیب روز ہی نواز شریف سے ملتی تھیں‘۔

اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ استعفیٰ میں واضح تحریر کیا کہ مریم اورنگزیب اور دیگر کی وجہ سے مستعفیٰ ہو رہا ہوں۔

سابق چیئرمین پی ٹی وی نے بتایا کہ میرے خلاف کرپشن کے کوئی ثبوت نہیں تھے تاہم مریم اورنگزیب اور سردار احمد نواز سکھیرا کے گٹھ جوڑ کے نتیجے میں ایک پروگرام کے پرومو نشر ہونے کا خرچہ میرے کھاتے میں ڈال دیا گیا، جس کی مجموعی رقم 6 کروڑ روپے بنتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے اکاؤنٹ میں کہیں سے بھی کوئی پیسہ منتقل نہیں ہوا‘۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ میرے خلاف مقدمے میں نواز شریف کو پھنسانا چاہتے تھے لیکن جب عدالت میں پوچھا گیا کہ عطاالحق قاسمی کو چیئرمین شپ کے لیے کس نے نامزد کیا تو پرویز رشید نے برملا اعتراف کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’سابق پی ٹی وی چیئرمین کو 27 کروڑ روپے کیوں دیے گئے‘، چیف جسٹس

عطاالحق قاسمی نے پرویز رشید کو بلند مرتبہ کردار کا حامل شخص قرار دیا۔

پی ٹی وی چیئرمین کے لیے ماہانہ 15 لاکھ روپے تنخواہ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے برملا کہا کہ ’تنخواہ کا تعین کرنا میرا فیصلہ نہیں تھا لیکن جب اتنی تنخواہ ملی تو یہ میرے لیے باعث فخر تھی اور ساتھ یہ بھی احساس ہوا کہ اتنی بڑی رقم سے مجھے کچھ ہو نہ جائے‘۔

عطاالحق قاسمی نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ ’سب سے پہلے انہوں نے 70 لاکھ روپے کی مرسیڈیز خریدی اور بعد ازاں جس نے بھی تقاضا کیا اُسے بھی پیسے دیئے‘۔

ان کا کہنا تھا ’عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد ہوئی تو جیل چلا جاؤں گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر انہیں 76 سالہ شخص کو جیل بھیجنے میں خوشی ہو گی تو جیل چلا جاؤں گا تاہم تنخواہ اور دیگر مراعات کی مد میں موصول ہونے والی رقم میں سے کچھ ادا نہیں کرسکتا‘۔

یہ بھی پڑھیں: عطاالحق قاسمی کو کس نے پی ٹی وی چیئرمین نامزد کیا، چیف جسٹس کا استفسار

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر میرے پاس رقم ہوتی بھی تو میرا ضمیر گوارہ نہیں کرتا کہ اس میں سے ایک پیسہ بھی واپس کروں، انہوں نے مجھ ذلت دینے کی کوشش کی لیکن لوگوں نے مجھے عزت دی‘۔

عطاالحق قاسمی نے بتایا کہ ’پی ٹی وی کی چیئرمین شپ کے لیے پہلے پہل انکار کرتا رہا لیکن پرویز رشید نے خط لکھ کر مجھے راضی کیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی کوئی کام پیسے کے لیے نہیں کیا اور کروڑوں روپوں کو لات ماری ہے‘۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: عطاء الحق قاسمی کی چیئرمین پی ٹی وی تقرری پر فیصلہ محفوظ

ان کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی وی چیئرمین کے پاس کوئی انتظامی اختیار نہیں ہوتا اور نہ ہی دستخط کنندہ کا حق رکھتا ہے‘۔

اپنی گفتگو میں عطاالحق قاسمی کہتے ہیں کہ ’عہدہ سنبھالنے کے کچھ وقت بعد ہی اندازہ ہوگیا تھا یہاں کام نہیں کرسکوں گا اس لیے دوسرے سال ہی اسعتفیٰ دے دیا‘۔

خیال رہے کہ عطاالحق قاسمی کے حوالے سے تنازع اپریل 2017 میں سامنے آیا تھا جبکہ سیکریٹری اطلاعات سردار احمد نواز سکھیرا کو قائم مقام ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کیا گیا تھاجس کے بعد انہوں نے دسمبر 2017 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

’میرے بزرگ ہیں، وہ جیسا کہیں ٹھیک ہے‘

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مریم اورنگزیب نے عطاالحق قاسمی کے انکشافات پر ردعمل دیا کہ ’میری وفاداری کا معیار عطاالحق قاسمی طے نہیں کریں گے تاہم وہ میرے بزرگ اور بڑے ہیں، وہ جیسے کہتے ہیں ٹھیک ہے‘۔

سماء کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف لیڈر ہیں اور ہم ان کے احکامات کے مطابق چلتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’کیس کورٹ میں تھا اور مقدمہ عطاالحق قاسمی پر نہیں تھا، کیس کا فیصلہ آچکا ہے اور اس میں تمام تفصیلات موجو دہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں