جمال خاشقجی سمیت 5 صحافی ٹائم میگزین کے ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2018
صحافیوں کو خطرات کے باوجود پیشہ ورانہ خدمات انجام  دینے پر ایوارڈ سے نوازا گیا—
صحافیوں کو خطرات کے باوجود پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے پر ایوارڈ سے نوازا گیا—

عالمی شہرت یافتہ جریدے ٹائم میگزین نے مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی سمیت فرائض کی انجام دہی کے دوران نشانہ بنائے جانے والے صحافیوں اور ایک صحافتی ادارے کو ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا ہے۔

’ٹائم‘ کے ایڈیٹر ان چیف ایڈورڈ فلسینتھل نے منگل کو 'این بی سی' کے شو میں اس بات کا اعلان کیا اور مجموعی طور پر 4 صحافیوں اور ایک امریکی ادارے کو مشترکہ طور پر ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا۔

ٹائم نے ان تمام صحافیوں کو سراہا جو سال بھر میں مثبت یا منفی خبروں کی شکل میں دنیا بھر میں خبروں کی زینت بنے رہے۔

مجموعی طور پر اس سال 4 صحافیوں اور ایک ادارے کو ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا گیا۔

میگزین نے بلیک اینڈ وائٹ میں چار سرورق ترتیب دیئے ہیں اور اسے ’وار آن ٹروتھ‘ (سچ کی جنگ) کا عنوان دیا گیا۔

پہلے سرورق پر واشنگٹن پوسٹ کے لیے کام کرنے والے سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی سرفہرست ہیں، جنہیں اکتوبر میں ترکی میں واقع سعودی قونصلیٹ میں قتل کردیا گیا تھا۔

جمال خاشقجی، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ان کی پالیسیوں کے شدید ناقد تھے اور اسی وجہ سے ان کے قتل میں سعودی ولی عہد کو ملوث قرار دیا جا رہا ہے جن پر الزام ہے کہ ان کی ایما پر خصوصی اسکواڈ نے خاشقجی کو قتل کیا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی مقتول شخص کو ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا گیا۔

اس کے علاوہ امریکا کے اخبار 'دی کیپیٹل گزیٹ' کو بھی اس اعزاز سے نوازا گیا جس کے دفتر میں رواں سال جون میں فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

میری لینڈ کے اخبار ’دی کیپیٹل گزیٹ‘ میں مسلح شخص کی فائرنگ سے اخبار کے 4 صحافی اور ایک ملازم ہلاک ہوگیا تھا۔

فلپائن میں گرفتار کیے جانے والی صحافی ماریہ ریسا بھی فہرست میں شامل ہیں جو نیوز ویب سائٹ ’ریپلر‘ کی چیف ایگزیکٹو ہیں۔

ماریہ کو ٹیکس چوری کے جرم میں گرفتار کیا گیا جہاں انسانی حقوق کی تنظیموں نے الزام عائد کیا تھا کہ صحافی کو فلپائن کے صدر رودریگو دوترتو کے خلاف بولنے اور لکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔

میانمار میں حراست میں لیے جانے والے ’رائٹرز‘ کے دو صحافی وا لون اور کیو سو او بھی اس فہرست کا حصہ ہیں جو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے حوالے سے رپورٹنگ کر رہے تھے۔

یہ دونوں صحافی اب بھی سلاخوں کے پیچھے ہیں اور اسی وجہ سے ان کی بیویوں کو سرورق کی زینت بنایا گیا۔

پرسن آف دی ایئر ایوارڈ کی فہرست میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ رنر اپ رہے جبکہ امریکی اٹارنی روبرٹ مولر تیسرے نمبر پر رہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں