وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل جاری ہے اور یقین دلاتا ہوں کہ ڈاکوؤں سے لوٹی گئی رقم واپس لے کر خاص طور پر تعلیم پر خرچ کریں گے۔

اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی کے انعقاد کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں حکمرانوں کی رہائش دیکھ کر میرے ذہن میں تبدیلی آئی، 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کی سادہ سی عمارت میں ٹونی بلیئر کا گھر تھا۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں دیکھا کہ حکمران کیسے رہتے ہیں جبکہ ہمارے یہاں بچپن سے گورنر ہاؤس کی دیواریں اور محلات دیکھے، محلات غلامی کے دور کی نشانیاں ہیں، جنہیں ختم کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے بتایا امیر بننے کا نسخہ

انہوں نے کہا کہ اگر میں برطانیہ نہ جاتا یا آزاد لوگوں کو نہیں دیکھتا تو میں بھی وزیر اعظم ہاؤس کے بڑے بڑے کمروں اور محلات میں رہتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آزادی ملی تو تعلیم کے شعبے میں کسی نے توجہ نہیں دی،میں بتانا چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی کیوں بنا رہے ہیں، اس یونیورسٹی کے قیام کا مقصد قبلہ درست کرنا ہے کہ ہماری پہلی ترجیح تعلیم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برصغیر میں سب سے غریب لوگوں سے بھی ہم پیچھے چلے گئے ہیں اور 43 فیصد بچوں کو خوراک کی سہولت مکمل طور پر نہیں مل پاتیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں نوجوانوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ٹیکس کے پیسے غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کے نوجوان اپنے ٹیکس کے پیسے کا دفاع کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں میں اتنی آگاہی دے دیں گے کہ وہ آنے والے وقت میں سادگی اختیار کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے نظریاتی قائد علامہ اقبال تھے، وہ جب کہتے تھے کہ پاکستان اسلامی فلاحی ریاست بنے گی تو اس کا ماڈل مدینہ کی ریاست ہی تھا۔

انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں حکمرانوں نے اپنی ذات پر پیسہ خرچ نہیں کیا، وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی بنانے کا مقصد قوم کو بتانا ہے کہ ہمیں اپنا قبلہ درست کرنا ہے کیونکہ تعلیم کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست میں تعلیم، گورننس اور انسانوں کی ترقی پر زور دیا جبکہ سنگاپور اور چین نے بھی یہی ماڈل کو اپنایا اور آج وہ ترقی کی راہ پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کی مثال ہمارے لیے بہت حوصلہ افزا ہونی چاہیے، وزیر اعظم ہاؤس کو جامعہ بنانے سے قوم کو پیغام دے رہے ہیں کہ تعلیم کو اہمیت دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اس ملک کی طرف راغب کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’وزیرِاعظم عمران خان کا دورہ چین، پاکستان کے لیے مثبت رہا‘

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، جسے حل کرنا چاہتے ہیں، اس کے علاوہ ہم نے جامعات کا معیار بھی بہتر کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ اس وقت ہمیں فنڈز کا مسئلہ ہے، ہمیں تھوڑے معاشی مسائل ہیں لیکن یہ زیادہ دیر نہیں رہے گا، قوموں کی زندگیوں میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، تاہم ہم جلد ہی اس مشکل سے نکل جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم جس ڈاکو سے بھی پیسا واپس لیں گے اسے تعلیم پر خرچ کریں گے۔

تقریب کے اختتام پر وزیر اعظم عمران خان نے غیر ملکی وفود اور دیگر شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں