وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے 3 ارب روپے کے ’ آن لائن الیکٹرانک‘ فراڈ میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد یونس نے بتایا کہ ’ ایف آئی اے نے مشتبہ شخص غلام سرور کو گلشن اقبال سے گرفتار کیا‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گرفتار شدہ شخص فراڈ کیس کا مرکزی ملزم ہے جس نے ملک میں 17 ہزار افراد کو دھوکا دہی کے ذریعے متاثر کیا۔

محمد یونس نے بتایا کہ مشتبہ شخص نے آج ( 21 دسمبر کی) صبح سعودی عرب کے لیے روانہ ہونا تھا۔

مزید پڑھیں : فون پر جعلسازی، پینشنر کے اکاؤنٹ سے ایک لاکھ 42 ہزار روپے چوری

گرفتار شدہ مشتبہ شخص نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہرشہری سے آن لائن ویب سائٹ’ چینل ٹائمز‘ کے ذریعے 30 ہزار سے 50 لاکھ تک رقم وصول کی تھی۔

چینل ٹائمز ایک جعلی ویب سائٹ ہے لیکن ملزمان نے اس کا پتہ اٹلی کا ظاہر کیا تھا۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بتایا کہ مشتبہ ملزم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چینل ٹائمز ویب سائٹ ڈومین کے استعمال سے فراڈ اسکیم کے تحت ملٹی لیول مارکیٹنگ میں ملوث تھا۔

انہوں نے لوگوں سے پیسے وصول کرنے کے لیے سیکڑوں بائنری اکاؤنٹ بھی کھولے ہوئے تھے اور لوگوں کو الیکٹرانک کرنسی ( ای کرنسی ) کے ذریعے امریکی ڈالرز میں یومیہ 1.5 فیصد کی شرح سے منافع دینے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

ملزمان نے اس طریقے سے ہزاروں افراد کو دھوکا دیا اور 3 ارب روپے بٹورے۔

یہ بھی پڑھیں : دھوکا دہی سے پینشنر کے بینک اکاؤنٹ سے 30 لاکھ روپے نکالے جانے کا انکشاف

ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ گینگ ڈیجیٹل کرنسی پرفیکٹ منی، ون لائف اور ون کوائن کی خرید و فروخت میں بھی ملوث تھا۔

خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس کرنسی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

ملزمان نے متاثرین سے وصول کیے جانے والے ڈالر بھی ’ ای کرنسی‘ کی صورت میں لیے تھے۔

مشتبہ شخص کی گرفتاری کے بعد ایف آئی اے نے پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 420 ،109 اور 34 بھی شامل کی گئیں ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں