پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق کا 358 فیصد زائد مالیت میں معاہدہ

اپ ڈیٹ 24 جنوری 2019
پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن آئندہ سال فروری میں شروع ہو گا— تصویر بشکریہ پی ایس ایل
پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن آئندہ سال فروری میں شروع ہو گا— تصویر بشکریہ پی ایس ایل

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی یس بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی نئی براڈ کاسٹنگ ڈیل کا اعلان کردیا جس کے مطابق گزشتہ تین سیزن کے لیے کیے گئے معاہدے کے لیے مقابلے میں نئے معاہدے کی مالیت 358 فیصد زیادہ ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'بلٹز ایڈورٹائزنگ' اور 'ٹیک فرنٹ' نے لیگ کے چوتھے سیزن کے لیے نشریاتی اور لائیو اسٹریمنگ کے حقوق حاصل کر لیے ہیں اور معاہدے کے اصل اعدادوشمار کو خفیہ رکھا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدے کے ساتھ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ، بلٹز ایڈورٹائزنگ اور ٹیک فرنٹ کے درمیان نئی شراکت کا آغاز ہو گا۔

پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ پاکستان کے نشریاتی اور اسٹریمنگ کے حقوق ہم کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف سے بڑھ کر فروخت کرنے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ نیا معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ شائقین اور اسپانسرز کی 'پی ایس ایل' میں گہری دلچسپی برقرار ہے، نشریاتی حقوق میں دلچسپی لینے والے تمام امیدواروں کے شکر گزار ہیں۔

میڈیا رائٹس کے معاہدے کی مالیت گزشتہ تین سالہ معاہدوں کے مقابلے میں 358 گنا زیادہ ہے جبکہ پی ایس ایل 2019 دکھانے کے خواہشمند مقامی اور غیر ملکی چینلز سے معاملات جلد طے پا جائیں گے۔

بلٹس ایڈورٹائزنگ پاکستان کی سب سے بڑی کمیونی کیشن گروپ سروس ہے جو ملک بھر میں موجود ہے، جبکہ ٹیک فرنٹ متحدہ عرب امارات کے گلوبل اسپورٹس کامرس سے وابستہ ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے نشریاتی حقوق گزشتہ 3 سال کے لیے 15 ملین ڈالر میں فروخت کیے گئے تھے۔

ڈان اخبار کی خبر میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پی سی بی کو پی ایس ایل کے آئندہ تین سال کے نشریاتی حقوق کے لیے پیشکش موصول ہو رہی تھیں، لیکن وہ اتنی پرکشش نہیں تھیں جو پی ایس ایل کے ابتدائی دو ایڈیشنز کے لیے موصول ہوئی تھیں۔

پی سی بی نے اس سلسلے میں 42 ملین ڈالر کا ہدف متعین کیا تھا لیکن رپورٹس کے مطابق کوئی بھی پیشکش پی سی بی کے اہداف کے مطابق نہیں تھی۔

جب 2016 میں پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن کا آغاز کیا گیا تو کوئی بھی ٹی وی چینل نشریاتی حقوق کی مد میں اچھی بولی لگانے کو تیار نہ تھا جس سے لیگ پر خطرات منڈلانے لگے تھے۔

البتہ اس موقع پر نجم سیٹھی کی زیر قیادت اس وقت کی انتظامیہ نے تین اسپورٹس چینلز سے ٹرانسمیشن کا وقت خرید لیا تھا جبکہ براڈ کاسٹنگ سمیت بقیہ تمام انتظامات خود کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں