وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ پاکستان، مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک کا ارادہ رکھتا ہے اور اس کے ان اشتعال انگیز اور منفی بیانات سے علاقائی امن متاثر ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'آج بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، بھارت پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک کا ارادہ رکھتا ہے، پاکستان کے عزائم نہ کبھی جارحانہ تھے اور نہ ہوں گے، میں بھارت کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں کسی کا خوف نہیں جبکہ اپنے عوام اور فوج کی یکجہتی پر مکمل اعتماد ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں بھارت کے بیانات پر جوابی ردعمل دینے کی ضرورت نہیں، بھارت غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہا ہے جن سے خطے کا امن متاثر ہوسکتا ہے، عالمی برادری کو بھارتی بیانات کا نوٹس لینا چاہیے۔'

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، جبکہ بھارت نفسیاتی طور پر کشمیر اور کشمیریوں کو کھو چکا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے وفد کے ہمراہ ترکی کے دورے کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے دوستانہ مراسم ہیں، وزیر اعظم کا دورہ ترکی انتہائی کامیاب رہا اور ترک قیادت سے بہت مفید ملاقاتیں ہوئیں، جبکہ وزیر اعظم کی ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ترکی کے ساتھ تجارت کا فروغ چاہتے ہیں، دونوں ملکوں نے معاشی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا ہے، آئندہ 5 برسوں میں ترکی کے ساتھ روڈ میپ بنائیں گے اور سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے مواقع تلاش کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان بہت جلد پاکستان آئیں گے اور ان کے ساتھ سرمایہ کاروں کا ایک وفد بھی آئے گا۔

وزیر اعظم کے دورے میں عالمی و علاقائی امور زیر غور آنے سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر ترک ہم منصب سے بات چیت ہوئی ہے، پاکستان اور ترکی نے علاقائی امور پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے جبکہ پاکستان، افغانستان اور ترکی جلد سہ فریقی کانفرنس کا انعقاد کریں گے جس کی میزبانی ترکی کرے گا۔

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے دورہ پاکستان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شیخ محمد بن زید النہیان اتوار کو پاکستان پہنچیں گے اور یو اے ای، پاکستان کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حسین حقانی جن کی آغوش میں پلے تھے ان کو سب جانتے ہیں، ان کا دامن اگر صاف ہے تو ان کو پاکستان آکر مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے اور امید ہے کہ حسین حقانی کو انصاف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کی ملاقات ہو سکتی ہے، امریکا کے رویے میں تبدیلی آئی ہے اور وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آگیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں