امریکا کو اس وقت دنیا کی معاشی سپرپاور ہونے کا اعزاز حاصل ہے مگر ایک سال میں یہ اس سے چھین جائے گا اور جب ایسا ہوجائے گا تو پھر وہ کبھی دوبارہ ٹاپ پوزیشن پر نہیں آسکے گا۔

یہ بات اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا کہنا تھا کہ چین 2020 میں امریکا سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت کا اعزاز چھین لے گا۔

مزید پڑھیں : پاکستان عالمی معاشی جنگ کا اکھاڑہ بن گیا، جیت کس کی ہوگی؟

اس تحقیق کے بینک نے جی ڈی پی اور قوت خرید کے پیمانوں کو مدنظر رکھا۔

اگر قوت خرید کی بات کی جائے تو چین پہلے ہی اس حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت تصور کیا جاتا ہے مگر جی ڈی پی کے لحاظ سے امریکا بدستور سبقت حاصل کیے ہوئے ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 2020 میں پہلے چین نمبرون کی پوزیشن پر آجائے گا اور پھر 2030 تک بھارت امریکا کو پیچھے چھوڑ کر دوسری بڑی معاشی طاقت بن جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق آنے والی دہائی میں بھارت کا سالانہ جی ڈی پی شرح نمو 6 فیصد سے بڑھ کر لگ بھگ 8 فیصد ہوجائے گی۔

مجموعی طور پر آنے والی دہائی میں ایشیائی ممالک اقتصادی طور پر طاقتور ہوکر ابھریں گے ۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ طویل المعیاد شرح نمو کی پیشگوئی کے حوالے سے ایک عنصر اہمیت رکھتا ہے کہ جو ممالک عالمی جی ڈی پی میں حصہ ڈالتے ہیں وہ بتدریج اپنا حصہ عالمی آبادی کے تناسب سے بدل دیں گے اور اس طرح بڑی معیشت کی صورت میں ابھر کر سامنے آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب پر پابندیاں لگائی گئیں تو عالمی معیشت تباہ ہوسکتی ہے

2030 تک ایشیائی جی ڈی پی عالمی جی ڈی پی کے لگ بھگ 35 فیصد حصے تک پہنچ جائے گا جو کہ گزشتہ سال 28 فیصد تھا اور 2010 میں 20 فیصد۔

مجموعی طور پر ایشیائی جی ڈی پی امریکا اور یورو زون کے برابر ہوجائے گا، جس کے نتیجے میں 2030 تک 10 بڑی معیشتوں میں سے 6 کا تعلق ایشیا سے ہوگا۔

پیشگوئی کے مطابق یہ دس ممالک ٹاپ پوزیشن پر ہوں گے — فوٹو بشکریہ انڈیپینڈنٹ
پیشگوئی کے مطابق یہ دس ممالک ٹاپ پوزیشن پر ہوں گے — فوٹو بشکریہ انڈیپینڈنٹ

تبصرے (0) بند ہیں