بھارت: انتخابات میں 'بی جے پی' کو شکست دینے کیلئے سیاسی جماعتوں کا اتحاد

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2019
اترپردیش کے شمالی حصے میں دونوں سیاسی جماعتوں کو مقبولیت حاصل ہے — فائل فوٹو
اترپردیش کے شمالی حصے میں دونوں سیاسی جماعتوں کو مقبولیت حاصل ہے — فائل فوٹو

بھارتی ریاست اترپردیش میں وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو پارلیمانی انتخابات میں شکست دینے کے لیے 2 مقامی حریف سیاسی جماعتوں باہو جان سماج پارٹی (بی ایس پی) اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے اپنے ’غیر معمولی اتحاد‘ کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق اترپردیش کے شمالی حصے میں دونوں سیاسی جماعتوں کو مقامی سطح پر مقبولیت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئی نریندر مودی کے والد کا نام نہیں جانتا، کانگریس رہنما

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ’دونوں حریف جماعتوں نے اپنے سیاسی اختلافات نظر انداز کرکے متحد ہونے کا فیصلہ کیا‘۔

واضح رہے کہ اترپردیش 22 کروڑ نفوس پر مشتمل آبادی والی ریاست ہے، جہاں سے لوک سبھا کی 80 نشستیں ہیں۔

بھارت میں اپریل یا مئی میں عام انتخابات منعقد ہوں گے جس میں نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی بڑے مارجن سے شکست کا امکان ہے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکلیش یادیو نے کہا کہ اتحاد کے ذریعے بی جے پی کے خلاف ’فیصلہ کن سیاست‘ ہوگی جیسا کہ 2014 کے انتخابات میں ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی کیلئے ’پپو‘ کون؟

انہوں نے کہا کہ ’بی جے پی کی سیاست بھارت کو تقیسم کر رہی ہے اور اقلیتوں اور طبقات میں نفرت اور خوف پروان چڑھ رہا ہے‘۔

دوسری جانب بی جے پی کے ترجمان سدھاشو تریودی نے دونوں سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو غیر اہم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم مطمئن ہیں، اگر تمام سیاسی جماعتیں بھی متحد ہوجائیں تب بھی ہم ہی کامیاب ہوں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی نے 29 ارب روپے کے ’متنازع مجسمے‘ کا افتتاح کردیا

واضح رہے کہ نریندر مودی نے پارٹی ورکرز کے کنونشن میں اس الزام کو مسترد کیا تھا کہ ’ان کی سیاست سے غریب کو نقصان پہنچا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں