مضر صحت کھانے سے بچوں کی ہلاکت: متاثرہ والدین نے ملزمان کو معاف کردیا

اپ ڈیٹ 14 جنوری 2019
ریسٹورینٹ سے کھانا کھانے کے بعد بچوں کی اموات ہوئی تھیں—فائل فوٹو
ریسٹورینٹ سے کھانا کھانے کے بعد بچوں کی اموات ہوئی تھیں—فائل فوٹو

کراچی میں ریسٹورینٹ سے کھانا کھانے کے بعد جاں بحق ہونے والے بچوں کے والدین نے عدالت میں کہا ہے کہ انہوں نے ذمہ داروں کو معاف کردیا ہے اور وہ ملزمان کے خلاف مزید کارروائی نہیں چاہتے۔

سندھ ہائیکورٹ میں مبینہ زہر خورانی سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس میں گرفتار 2 ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی اور جاں بحق بچوں کے والدین عدالت میں پیش ہوئے۔

اس دوران بچوں کے والدین نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ذمہ داروں کو معاف کردیا ہے اور ان کے خلاف مزید کارروائی نہیں چاہتے۔

مزید پڑھیں: مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق بچوں کا پوسٹ مارٹم مکمل

ساتھ ہی ملزمان کے وکیل خواجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ فریقین میں سمجھوتہ ہوگیا ہے، جس پر عدالت نے سمجھوتے کی نقول ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

بعد ازاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ مقتول بچوں کے والدین آج عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ ہم نے ملزمان کو معاف کردیا ہے۔

خواجہ نوید نے کہا کہ بچوں کے والدین کے بیان پر عدالت نے کہا کہ تحریری طور پر اس درخواست کو ٹرائل کورٹ میں جمع کرایا جائے۔

خیال رہے کہ نومبر 2018 میں کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے علاقے زمزمہ میں ایری زونا گرل ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے اور سی وی پر واقع چنکی منکی امیوزمنٹ پارک کے باہر ایک دکان سے کینڈی کھانے کے بعد دو بھائی 1.5 سالہ احمد اور 5 سالہ محمد جاں بحق ہوگئے تھے۔

بعد ازاں اس معاملے کے سامنے آنے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لیا تھا اور حکام سے رپورٹ طلب کی تھی۔

پولیس نے معاملے کی تفتیش کا آغاز کیا تھا اور ریسٹورینٹ کو سربمہر کردیا گیا تھا جبکہ ریسٹورینٹ، متاثرہ بچوں اور گھر سے مختلف نمونے لیے گئے تھے، جنہیں پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی سمیت ایس جی ایس کورنگی میں بھیجا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مضرِ صحت کھانے سے بچوں کی ہلاکت، ریسٹورنٹ کے 2 ملازم گرفتار

جس کے بعد پولیس نے مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بھائیوں کی ہلاکت پر ریسٹورینٹ کے 2 ملازمین کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ ریسٹورینٹ کے مالک نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی تھی۔

علاوہ ازیں عدالت کے طلب کرنے پر فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچوں کی اموات زہر خورانی کی وجہ سے ہوئی، ریسٹورینٹ سے برآمد زائد المعیاد گوشت میں ’ایکو لائی‘ بیکٹیریا کی مقدار زیادہ پائی گئی، جس کی وجہ سے اموات ہوئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں