سپریم کورٹ نے آصف علی زرداری کی نااہلی کیلئے دائر درخواست واپس کردی

24 جنوری 2019
پی ٹی آئی کے عثمان ڈار اور خرم شیرزمان نے درخواست دائر کی تھی—فائل/فوٹو:ڈان
پی ٹی آئی کے عثمان ڈار اور خرم شیرزمان نے درخواست دائر کی تھی—فائل/فوٹو:ڈان

سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی جانب سے سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے دائر درخواستوں کو اعتراض لگا کر واپس کردیا۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے اپنے اعتراض میں کہا کہ درخواست گزاروں نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، فورم کی دستیابی کے باوجود درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار اور خرم شیر زمان نے سپریم کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ آصف علی زرداری نے 2018 کے عام انتخابات کے لیے جمع کیے گئے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی اور نیو یارک کا اپارٹمنٹ، پارکنگ اسپیس اور دو بلٹ پروف گاڑیاں ظاہر نہیں کیں۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کی آصف زرداری کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست

درخواست میں کہا گیا تھا کہ چھپائے گئے اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ 37 لاکھ روپے بنتی ہے اور سابق صدر آصف علی زرداری رکن قومی اسمبلی بننے کے بھی اہل نہیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے فارم اے اور فارم بی میں بہت ساری غلط بیانیاں کی ہیں اور وہ رکن قومی اسمبلی بننے کے بھی اہل نہیں ہیں۔

عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی تھی کہ آصف علی زرداری کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے اور اسی طرح آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دیا جائے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے آصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی تاہم بعد اس درخواست کو واپس لیتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی نااہلی سے متعلق درخواست خارج کردی تھی اور کہا تھا کہ صرف سیاسی حریف ہونا کسی کی نیک نیتی ظاہر نہیں کرتی۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ: وزیر اعلیٰ سندھ کی نااہلی سے متعلق درخواست خارج

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے روشن علی بریرو کی جانب سے دوہری شہریت اور اقامے پر وزیر اعلیٰ سندھ کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی تھی۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نے عام انتخابات 2008، ضمنی انتخابات 2013 اور عام انتخابات 2018 میں وزیر اعلیٰ کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے جبکہ 18 جولائی 2013 کو مراد علی شاہ کو شہریت منسوخی سے متعلق سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ مراد علی شاہ کی نااہلی کی درخواست الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کے ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کردی تھی جبکہ درخواست گزار نے ریٹرننگ افسر کے حکم کو قانونی فورم پر چیلنج نہیں کیا بلکہ براہ راست ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ درخواست گزار مراد علی شاہ کا سیاسی حریف ہے، صرف سیاسی حریف ہونا کسی کی نیک نیتی ظاہر نہیں کرتا، معاملے میں ہائیکورٹ کی جانب سے درخواست مسترد کرنا بالکل درست ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں