سمن کماری ملک کی پہلی ہندو خاتون جج مقرر

29 جنوری 2019
قمبر شہداد کوٹ سے تعلق رکھنے والی سمن کماری اپنے آبائی ضلع میں اپنی خدمات انجام دیں گی۔
— فوٹو بشکریہ بی بی سی اردو
قمبر شہداد کوٹ سے تعلق رکھنے والی سمن کماری اپنے آبائی ضلع میں اپنی خدمات انجام دیں گی۔ — فوٹو بشکریہ بی بی سی اردو

حیدرآباد: سمن کماری نے جوڈیشل افسران کی تقرری کے لیے امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ملک کی پہلی خاتون ہندو سول جج مقرر ہوگئیں۔

قمبر شہداد کوٹ سے تعلق رکھنے والی سمن کماری اپنے آبائی ضلع میں اپنی خدمات انجام دیں گی۔

سمن کماری نے حیدر آباد سے اپنا ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا اور کراچی کے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زیبسٹ) یونیورسٹی سے قانون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

مزید پڑھیں: کہانی مسلمان استانی اور ہندو طلباء کے انمول تعلق کی

بعد ازاں انہوں نے ایڈووکیٹ رشید اے رضوی کے فرم سے اپنی قانون کی پریکٹس کی۔

سمن کماری کا کہنا تھا کہ ’مجھے خوف تھا کہ میری برادی میرے وکیل بننے کے فیصلے کو قبول نہیں کرے گی تاہم مجھے بھروسہ تھا کہ میرے اہلخانہ میرے ساتھ کھڑے رہیں گے‘۔

وہ بھارتی گلوگارہ لتا منگیشکر اور پاکستانی فنکار عاطف اسلم کی مداح ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کے ہندو نوجوانوں کو کس بات پر غصہ ہے؟

ان کے والد ڈاکٹر پون کمار بودان کے مطابق سمن کماری قمبر شہداد کوٹ کی غریب عوام کو مفت قانونی معاونت فراہم کرنا چاہتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سمن کماری نے اس مشکل ترین شعبے کا انتخاب کیا لیکن مجھے بھروسہ تھا کہ وہ محنت اور دیانتداری سے اپنا مقام حاصل کرلیں گی‘۔

ڈاکٹر پون کمار آنکھوں کے اسپیشلسٹ ہیں جبکہ سمن کماری کی بڑی بہن سافٹ ویئر انجینیئر اور چھوٹی بہن چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں۔

یہ خبر ڈان اخبار میں 29 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں