اٹھارویں ترمیم کی بقا کیلئے لانگ مارچ کرنے کو تیار ہوں، بلاول بھٹو

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2019
بلاول بھٹو نے کہا کہ ایسا کون سا ملک ہے جہاں ایک سال میں 3 بجٹ پیش کیے جاتے ہیں — فوٹو:ڈان نیوز
بلاول بھٹو نے کہا کہ ایسا کون سا ملک ہے جہاں ایک سال میں 3 بجٹ پیش کیے جاتے ہیں — فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم پر ایک آنچ نہیں آنے دوں گا اس کے لیے میں لانگ مارچ کرنے کے لیے تیار ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری نے خیرپور میں گمبٹ میڈیکل کالج کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ قوتیں اٹھارویں ترمیم کو نقصان پہنچا کر سندھ حکومت سے ادارے چھیننا چاہتی ہیں، ہم 1973 کے آئین اور اٹھارویں ترمیم کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیشنل انسٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیسیزیز، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر اور این آئی سی ایچ نہیں چھیننے دیں گے،ہم اس کے لیے قانونی آپشن بھی استعمال کریں گے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے 100 روز کو 'یو ٹرن' قرار دے دیا

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میں لانگ مارچ کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن میں اٹھارویں ترمیم پر ایک آنچ بھی نہیں آنے دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو نقصان ہماری معیشت کو پہنچایا گیا وہ بہت افسوس ناک ہے،ایسا کون سا ملک ہے جہاں ایک سال میں 3 بجٹ پیش کیے جاتے ہوں، 3 مرتبہ آپ کے ٹیکس تبدیل ہوجائیں تو آپ کا کاروبار کیسے چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ آخری بجٹ میں عمران خان کی بہن کے لیے تو ریلیف ہے لیکن غریب مزدور کے لیے کوئی نہیں،یہ لوگ ہر بجٹ میں ظلم کے سوا کچھ نہیں کرتے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہی وہ فورم ہے جہاں عوام کے مسائل حل ہوسکتے ہیں،جس طرح سے خان صاحب پارلیمنٹ چلارہے ہیں اس سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت اپنا کام کررہی ہے،سندھ حکومت کام میں سب سے آگے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ گمبٹ جیسا ہسپتال بنا کر دکھائیں، گمبٹ انسٹیٹیوٹ جیسا ادارہ پورے خیبرپختونخوا میں نہیں بناسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کی پیشکش مسترد کردی

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تاریخ بتائیں ذوالفقار علی بھٹو نے جمہوریت کے لیے جدودجہد کی،انہوں نے جیل کاٹی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو طویل جدوجہد کے بعد اس ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم بنے،اس ملک کو پہلی بار متفقہ آئین دیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو نےضیا الحق جیسے آمر کا مقابلہ کیا، پھر ڈکٹیٹر کی پیداوار کا مقابلہ کیا اس کے بعد ایک اور آمر کا مقابلہ کیا اور پھر شہادت قبول کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاست میں جدوجہد ہے تو اسٹیبلشمنٹ کی ہے کسی سیاستدان کی نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Mir Ahmed ali Jan 29, 2019 04:38pm
Ye kahan k siasatdan hain zabardasti musallt kiay gae Hain likhe huay parhna,ya ratta laga jar to taqreer karte hain.Bus acting karte hain woh bhi bohat buri,Siasatdan natural hota hai, sirf Zardari k betay hone ki wajah se siasatdan Nahi hosakte Kuch aur to bun sakte hain laikin Sisatdan nahi. Bilkul Pheeka maza hai.
ج ا خان Jan 29, 2019 06:02pm
Devolve power to districts as center has done to the provinces.