گوگل کا اپنا سوشل میڈیا نیٹ ورک بند کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 01 فروری 2019
گوگل پلس کو 7 سال قبل جون 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا— شٹر اسٹاک فوٹو
گوگل پلس کو 7 سال قبل جون 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا— شٹر اسٹاک فوٹو

ویسے تو موجودہ دور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا قرار دیا جاتا ہے مگر اس معاملے میں گوگل کافی بدقسمت ثابت ہوا جس کو سوشل نیٹ ورک لوگوں میں مقبولیت حاصل نہیں کرسکا۔

یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں گوگل نے اپنی سوشل نیٹ ورک گوگل پلس کی بندش کا اعلان کیا تھا تاہم اس وقت تاریخ نہیں بتائی گئی تھی۔

اب گوگل نے اعلان کیا ہے کہ 2 اپریل 2019 کے بعد گوگل پلس ختم کردیا جائے گا اور اس حوالے سے اقدامات کی تفصیلات بھی بتائی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں : وہ سب کچھ جو گوگل آپ کے بارے میں جانتا ہے

ویسے تو گوگل پلس کی بندش 2 اپریل کو ہوگی مگر 4 فروری سے ہی صارفین نئی پروفائلز، پیجز، کمیونٹی اور ایونٹس بنانے سے قاصر ہوجائیں گے۔

اور ہاں اسی روز گوگل پلس صارفین کی بلاگر میں کمنٹس کرنے کی اہلیت بھی ختم ہوجائے گی تاہم دیگر سائٹس پر یہ موقع 7 مارچ تک دستیاب ہوگا۔

گوگل پلس سائن ان بٹن کام کرنا بند کردے گا اور کچھ جگہوں پر گوگل سائن ان بٹن اس کی جگہ لے گا۔

تاہم تمام صارفین کے اکاﺅنٹس ، پیجز اور کمنٹس کو گوگل کی جانب سے 2 اپریل کو ڈیلیٹ کیا جائے گا۔

گوگل کے مطابق چونکہ کچھ کمیونیٹیز میں کافی دلچسپ اور اہم ڈیٹا موجود ہے تو کمپنی ان کے موڈریٹرز کو پوسٹس ڈاﺅن لوڈ کرنے کا موقع دیا جائے گا اور اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ گوگل کا اس حوالے سے ذہن بدلنے کا کوئی امکان نہیں۔

مگر جی سیوٹ صارفین کے لیے گوگل پلس زندہ رہے گا مگر نئے ڈیزائن اور نئے فیچرز کے ساتھ۔

خیال رہے کہ گوگل پلس کو 7 سال قبل جون 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا، اس سوشل شیئرنگ پیج کا مقصد فیس بک جیسی ویب سائیٹس کا مقابلہ کرنا تھا۔

اگرچہ گوگل کے یوٹیوب اور جی میل سمیت اس کی سرچ انجن کا کوئی ثانی نہیں، تاہم اس کے ‘گوگل پلس’ نے فیس بک سمیت کسی بھی حریف سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن اور ویب سائیٹ کے مقابلے کم شہرت حاصل کی۔

گزشتہ سال مارچ میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ہیکرز نے گوگل پلس سمیت دیگر گوگل سروسز کے 5 لاکھ صارفین کا ڈیٹا ہیک کرکے ان کی انتہائی حساس معلومات تک رسائی حاصل کرلی۔

گوگل نے ابتدائی طور پر اس خبر سے انکار کیا تھا، لیکن پھر اس کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے متاثرہ صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ کرلیا اور اب گوگل پلس کو بند کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : واٹس ایپ اور میسنجر کے مقابلے میں گوگل کا بڑا ہتھیار

گوگل نے اپنے بلاگ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے تھرڈ پارٹی کی درجنوں ایپلی کیشنز کی مدد سے صارفین کے ہیک ہونے والے ڈیٹا کو محفوظ کرلیا۔

کمپنی نے اعتراف کیا کہ ہیکرز نے صارفین کے ان باکس سمیت ان کی انتہائی حساس معلومات تک رسائی حاصل کرلی تھی اور ہیک کیے گئے ڈیٹا کو محفوظ بنانے میں کافی مشکلات بھی پیش ا?ئیں۔

گوگل نے بتایا کہ ہیکرز کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اب صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ کرالیا گیا ہے، تاہم اب گوگل پلس کو بند کردیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں