سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل آفس کلرک کی ’خودکشی‘

آصف خان نے چوتھی منزل سے  چھلانگ لگا کر خودکشی کی — اسکرین شاٹ
آصف خان نے چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی — اسکرین شاٹ

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے آفس میں تعینات کلرک نے سندھ ہائی کورٹ کی عمارت کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔

ایس ایچ او پریڈی تھانہ لیاقت حیات کا کہنا تھا کہ 45 سالہ آصف خان نے سندھ ہائی کورٹ کی عمارت کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگائی اور موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

بعد ازاں لاش کو قانونی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی ) منتقل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کے طالب علم کی لاش برآمد

ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ آصف خان نے خودکشی کی تھی۔

آصف خان نے خودکشی سے کچھ دیر قبل اپنے 20 سالہ بیٹے کو سندھ ہائی کورٹ کی عمارت بلایا کر انہیں اپنا موبائل فون، گھڑی اور موٹرسائیکل کی چابی دی تھی۔

ان کے بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ ان کے والد اپنی زندگی ختم کرنے والے ہیں۔

علاقے کے ایس ایچ او نے بتایا کہ آصف خان سندھ ہائی کورٹ کی حدود میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفتر میں کلرک کے عہدے پر تعینات تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طالب علم کی امتحان میں مطلوبہ نتیجہ نہ آنے پر خودکشی

اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کے مطابق آصف خان 27 سال سے تعینات تھے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ وہ بہت محنتی اور فرض شناس انسان تھے، ملک کو ایسے لوگوں کی ضرورت ہے۔

اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ سی سی ٹی وی موجود ہیں واقعہ کی تحقیقات کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ہمارے ساتھ تعاون کررہی ہے۔

پولیس کے مطابق کے آصف خان ایف سی ایریا کے رہائشی تھے اور ان کے 3 بچے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں