پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا

اپ ڈیٹ 06 فروری 2019
یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں مختلف تقاریب، جلسے، ریلیاں نکالی گئیں — فائل فوٹو: اے پی پی
یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں مختلف تقاریب، جلسے، ریلیاں نکالی گئیں — فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھارتی مظام کے خلاف کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔

اس دن کو منانے کا مقصد کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور یہ باور کرانا تھا کہ کشمیر پاکستانی کی شہ رگ ہے، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے عوام کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور ظلم و جبر کے خلاف ہیں۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کئی لاکھ بھارتی فوجیوں سے لڑ رہے ہیں تاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر اپنے حق خود ارادیت کو حاصل کرسکیں۔

یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مختلف شہروں میں تقاریب منعقد کی گئیں جبکہ جلسے، جلوس اور ریلیاں بھی نکالی گئیں، ساتھ ہی اسلام آباد کے ڈی چوک پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی اور ملک بھر میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرکے کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اس دن کے حوالے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خصوصی پیغامات دیئے، جن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں کشمیری عوام کو ایک مرتبہ پھر یقین دلایا کہ پاکستان کا مسئلہ کشمیر پر اصولی مؤقف ہمیشہ برقرار رہے گا۔

صدر مملکت کے بھارت سے 8 مطالبات

صدر مملکت نے اپنے پیغام میں کہا کہ پوری پاکستانی قوم حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پختہ یقین ہے کہ کشمیری عوام اپنی جدوجہد میں ضرور کامیاب ہوں گے۔

بعد ازاں مظفر آباد میں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے مطالبہ کیا کہ بھارت معصوم کشمیریوں کے خلاف اپنی دہشت گردی کی وضاحت کرنے کی کوشش کے بجائے کشمیری عوام کو حقوق فراہم کرے۔

صدر عارف علوی نے اپنے خطاب میں بھارتی حکومت سے چند مطالبات کیے جو مندرجہ ذیل ہیں:

  • تمام سیاسی قیدیوں کو آزاد کیا جائے
  • آزادی اظہار رائے کا حق دیا جائے
  • شہریوں کے خلاف آتشی اسلحے کے استعمال پر پابندی لگائی جائے
  • پیلٹ گنز کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔
  • دشمنی کے’کالا قانون‘ کا خاتمہ کیا جائے۔
  • مقبوضہ کشمیر کے رہنماؤں کو آزادانہ طور پر کہیں بھی جانے اور بین الاقوامی سطح پر اپنا مسئلہ بیان کرنے کی اجازت دی جائے۔
  • بین الاقوامی مبصرین کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دی جائے تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔
  • پیغام پہنچانے والے برقی آلات پر پابندی کا خاتمہ کیا جائے۔

صدر مملکت نے بھارتی حکومت سے کشمیر میں مواصلات نظام پر پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ بین الاقوامی میڈیا اور سوشل میڈیا سے معلوم ہوسکے کے وہاں کیا ہورہا ہے۔

انہوں نے بھارتی حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ حق پر ہیں تو دنیا آپ کی بات جان لے گی لیکن اگر آپ غلط ہیں تو بھی دنیا کو معلوم ہوجائے گا‘۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے حقائق جاننے والے کمیشن کو مقبوضہ کشمیر روانہ کرنے اور پاکستان اور بھارت سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اپنے خطاب میں صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ’میں کشمیری عوام کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان آپ کے ساتھ ہے'۔

مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کو تقویت مل رہی، عمران خان

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کو ہر گزرتے دن کے ساتھ تقویت مل رہی ہے۔

انہوں نے افسوس کاا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ 7 دہائیاں گزرنے کے باوجود تنازع کشمیر حل نہیں ہوسکا۔

کشمیریوں کو ان کا حق مل کر رہے گا، وزیر خارجہ

علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی لندن میں یوم کشمیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے لندن میں ہیں، انہوں نے بذریعہ ویڈیو پیغام کہا کہ ’آج 5 فروری ہے اور پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے بے حد خوشی ہوتی اگر حریت قیادت آزاد ہوتی، ان کے پاسپورٹ ضبط نہ کیے گئے ہوتے، انہیں اظہار خیال کرنے کا حق دیا گیا ہوتا اور اگر آج وہاں سنگینوں کے نیچے آزادی کے نعرے نہ لگ رہے ہوتے‘۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف لڑنے والے افراد کے ساتھ کھڑی ہے اور ’کشمیریوں کو ان کا حق مل کر رہے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جیسے ان کا یہ عزم، ہمت اور حوصلہ ان کی نئی نسل میں منتقل ہوچکا ہے، اس سے بالکل واضح ہے کہ یہ تحریک اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کا بچہ بچہ، ہر ادارہ، ہر دانشور اور ہر آدمی جو لکھ سکتا ہے، جس کے ہاتھ میں قلم ہے وہ کشمیریوں کو ساتھ ہے، ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ان بہنوں کو ان بچوں کو ان کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں جو اپنے حق خود ارادیت کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے‘۔

پر عزم کشمیری کامیاب ہوں گے، آئی ایس پی آر

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے 1948 کے ایجنڈے پر حل کا منتظر ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’دہائیوں سے قابض بھارتی فوج جدو جہد آزادی کو کچلنے میں ناکام رہی ہے اور انشاء اللہ، پُرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے‘۔

کشمیر سے متعلق قومی پالیسی بنانے کا مطالبہ

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کراچی کے علاقے حسن اسکوائر میں 'یوم یکجہتی کانفرنس' سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر افغانستان میں امریکا اور روس شکست کھا سکتے ہیں تو کشمیر میں بھارت کو بھی شکست ہو سکتی ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان کو نامکمل سمجھتے ہیں جبکہ حکمرانوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں شدت سے نہیں اٹھایا۔'

سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ کشمیر کے حوالے سے ایک ایسی قومی پالیسی بنائی جائے جو حکومتوں کے آنے جانے سے تبدیل نہ ہو۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں