بھارت: کانگریس کا بیک وقت 3 طلاقیں دینے پر سزا کو ختم کرنے کا عندیہ

اپ ڈیٹ 08 فروری 2019
بھارتی سپریم کورٹ نے بیک وقت 3 طلاقوں کو غیر آئینی قرار دیا تھا—فوٹو: شٹر اسٹاک
بھارتی سپریم کورٹ نے بیک وقت 3 طلاقوں کو غیر آئینی قرار دیا تھا—فوٹو: شٹر اسٹاک

نئی دہلی: بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ اگر ان کی جماعت انتخابات میں کامیاب ہوگئی تو وہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے جاری کردہ اس حکم نامے کو ختم کردے گی جس میں ایک ساتھ 3 طلاق دینے پر مسلمان مردوں کو جیل بھیجنے کا کہا گیا تھا۔

بین الاقوامی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جنوری میں ایک خصوصی حکم جاری کرتے ہوئے مسلمان مردوں کے 3 مرتبہ لفظ ’طلاق‘ کہہ کر اپنی اہلیہ کو بیک وقت طلاق دینے کو قابلِ سزا جرم قرار دیا تھا۔

حکم نامے کی رو سے ایک ساتھ 3 طلاقیں دینے پر 3 سال جیل کی سزا مقرر کی گئی تھی جبکہ مذکورہ بل لوک سبھا یا ایوانِ زیریں میں منظور کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ایک ساتھ تین طلاق پر سزا کا بل لوک سبھا سے منظور

تاہم جب ایوانِ بالا (راجیہ سبھا) میں بیک وقت 3 طلاقوں کو ناقابلِ ضمانت جرم بنانے کا بل پیش کیا گیا تو کانگریس اور کچھ دیگر جماعتوں کی مزاحمت کے باعث یہ منظور نہیں ہوسکا تھا، جس کے بعد حکومت نے اس پر خصوصی حکم نامہ جاری کردیا تھا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے یہ کام ضروری ہے لیکن کانگریس کا کہنا تھا کہ اس کے تحت مسلمان مردوں کو غیر منصفانہ طور پر سزا دی جائے گی۔

کانگریس کی شعبہ خواتین کی سربراہ سشمیتا دیوی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’ہم اس کی مخالفت اس لیے کررہے ہیں کہ یہ مسلمان مردوں کو قید کرنے یا ان کو پولیس اسٹیشن تک پہنچانے کے لیے نریندر مودی کا بنایا ہوا ہتھیار ہے‘۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ ’ 2019 میں کانگریس حکومت میں آکر 3 طلاقوں کے اس قانون کو ختم کردے گی‘۔

سشمیتا دیوی نے یہ بات پارٹی کے اقلیتی اراکین کے اجلاس میں کہی جس میں کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بلند و بالا آواز میں کہا تھا کہ ’آپ کی زبان، مذہب، ذات سے قطع نظر کانگریس ہمیشہ آپ کا تحفظ کرے گی‘۔

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ بھارت کی ایک ارب 30 کروڑ افراد پر مشتمل آبادی میں 80 فیصد ہندو اور 14 فیصد مسلمان ہیں۔

دوسری جانب انتخابات میں کامیابی کے لیے مسلمان خواتین کی حمایت حاصل کرنے کی خواہاں بی جے پی نے کانگریس کے اس اعلان کو طفل تسلی قرار دیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: ایک ہی وقت میں تین طلاق کا عمل غیر آئینی قرار

اس ضمن میں بی جے پی ترجمان سمبت پترا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’ اس قسم کے رجعت پسندانہ خیالات پر نہ بھارتی عوام اور نہ مسلمان خواتین انہیں معاف کریں گی‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں بھارتی سپریم کورٹ نے بیک وقت 3 طلاق دینے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے حکومت کو اس حوالے سے قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا۔


یہ خبر 8 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں