سعودی عرب میں قید 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم

سعودی ولی عہد کا پاکستان آمد پر عظیم الشان استقبال کیا گیا تھا — فوٹو: اے پی پی
سعودی ولی عہد کا پاکستان آمد پر عظیم الشان استقبال کیا گیا تھا — فوٹو: اے پی پی

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید 2 ہزار سے زائد قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اعلان کیا کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید 2 ہزار ایک سو 7 قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد نے خود کو پاکستان کا سفیر کہہ کر پاکستانیوں کے دل جیت لیے، عمران خان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کے ذریعے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں قید بقیہ قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لیا جائے گا، پاکستان کے عوام اس اقدام پر ان کے شکر گزار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ولی عہد محمد بن سلمان کے بے حد شکر گزار ہیں، جنہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی درخواست پر فی الفور سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2 ہزار ایک سو 7 قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے بہت بڑی خبر ہے، بہت سے پاکستانی خاندان جو عرصہ دراز سے درخواست کر رہے تھے، آج ان کی سنی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑی رقم ہے، سعودی ولی عہد

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں پاکستانی قوم کی جانب سے ولی عہد محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور اس جذبہ خیر سگالی سے بھرپور اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان 2 روزہ دورے پر کل پاکستان پہنچے تھے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز ولی عہد کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے ان سے درخواست کی تھی کہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی پر غور کیا جائے۔

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد کی زندگی کے چند گمنام گوشے

عمران خان نے محمد بن سلمان سے کہا تھا کہ 3 ہزار پاکستانی معمولی جرائم کے باعث سعودی جیلوں میں قید ہیں، وہ غریب ہیں اور ان کے بچے اور اہل خانہ یہاں پاکستان میں انتہائی پریشان ہیں، میری سعودی عرب سے خصوصی درخواست ہے کہ وہ ان مقید پاکستانیوں کو اپنے لوگوں کی طرح سمجھیں کیونکہ ہم سعودیوں کو اپنا سمجھتے ہیں اور اسی طرح آپ بھی انہیں اپنا سمجھیں۔

سعودی ولی عہد نے وزیراعظم پاکستان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید پاکستانیوں اور مزدوروں کے معاملے کا جائزہ لینے کا یقین دلاتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں