افغانستان: طالبان نے آٹھ افغان کارکنوں کو ہلاک کردیا
پلی عالم، افغانستان: جمعرات کے روز افغان طالبان نے مسلح ارکان نے ان آٹھ سویلین کو ہلاک کردیا ہے جو کابل کی جنوب میں امریکی ملٹری بیس میں ملازمت کیلئے جارہے تھے۔
' کیمپ شانک میں کام کرنے والے آٹھ ملازمین کو طالبان نے صبح کو ہلاک کردیا تھا،' لوگر صوبے کے ڈپٹی پولیس چیف رئیس خان صادق نے کہا۔
ماہِ مقدس رمضان المبارک کے بعد یہ پہلا مہلک ترین واقعہ ہے جس میں اتنے لوگوں کو طالبان نے قتل کیا ہے۔
' ان تمام افراد کو گاڑیوں سے باہر نکالا گیا اور قریبی گاؤں کی سڑک سے دو سو فٹ دور لے جاکر باری باری سب کے سر میں گولیاں ماری گئیں،' اس نے اے ایف پی کو بتایا۔
پولیس آفیشل نے انہیں بیس پر کام کرنے والے عام شہری قرار دیا جن کی آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئ تھیں۔
امریکہ اور نیٹو فوجی اڈوں پر تعمیر اور صفائی کیلئے عموماً مقامی سٹاف ہی بھرتی کیا جاتا ہے۔
لوگر انتظامیہ کے ترجمان دین محمد درویش نے گاؤں سے ان افراد کی لاشیں ملنے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ غریب اور عام مزدور تھے اور سب سے سب سویلین تھے۔
افغان آفیشلز نے اس واقعے کی ذمے داری طالبان پر عائد کی ہے کیونکہ لوگر عسکریت پسندوں کا ایک مضبوط گڑھ ہے۔ 2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد شروع ہونے والی مزاحمت میں لوگر کے طالبان سرگرم رہے ہیں۔
فی الحال کسی بھی گروہ نے اس واقعے کی ذمےداری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن افغان طالبان نے رمضان میں حملے بڑھانے کا عندیہ دیا تھا۔ گزشتہ ماہ افغان فورسز کی جانب سے قومی سیکیورٹی کی ذمے داری سنبھالنے کے بعد سے ان پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں