نومولود بچے اور ماں سے ملنے جائیں تو ان اصولوں کو ضرور یاد رکھیں

22 فروری 2019
ایسے موقع پر اطلاع دیے بغیر اور بیمار بچے لے جانا مناسب نہیں اور نہ ہی یہ وقت ان سے چائے یا کافی کی فرمائش کا ہوتا ہے—شٹر اسٹاک
ایسے موقع پر اطلاع دیے بغیر اور بیمار بچے لے جانا مناسب نہیں اور نہ ہی یہ وقت ان سے چائے یا کافی کی فرمائش کا ہوتا ہے—شٹر اسٹاک

اگر آپ کے کسی دوست یا احباب کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی ہے اور آپ ان سے ملنے جا رہے ہیں تو آپ کو حساسیت، منصوبہ بندی اور چند خاص اصولوں کی پاسداری کرنا بہت ضروری ہے، چاہے آپ نومولود بچے اور اس کی ماں سے کتنی ہی قربت اور بہت زیادہ جذبات کیوں نہ وابستہ رکھتے ہوں۔

ایسے موقع پر اطلاع دیے بغیر، اپنے بیمار بچے ہمراہ ان کے گھر جانا مناسب نہیں، اور نہ ہی یہ وقت ان سے چائے یا کافی کی فرمائش کا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے: وہ 5 لمحات جب آپ دوسرے بچے کے بارے میں سوچنے لگ جائیں

اگر آپ اپنی دوستی اور خاندانی تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں یا پھر دوبارہ بھی ان کے گھر مدعو ہونا چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل اصولوں کا خیال رکھیں۔

اگر آپ نئی فکرمند ماں ہیں تو یہ فہرست ابھی اپنے دوست احباب کو بھیج دیجیے۔

پیشگی اطلاع

ماں اور بچے کو دیکھنے کے لیے ان کے گھر جانے کا پروگرام بنانے سے پہلے ماں کو اطلاع دیجیے، اور اگر ماں مصروف ہیں یا کسی بھی وجہ سے ملاقات کے لیے تیار نہیں ہیں تو اپنے پروگرام کو ملتوی کردیجیے۔ اکثر مائیں اپنی زندگی میں آنے والے نئے وجود کو لوگوں سے ملانے سے قبل خود ان کے ساتھ تنہا وقت گزارنا چاہتی ہیں۔ لہٰذا اس بات کا خیال رکھیں۔ ہاں کچھ عرصے بعد پھر ملاقات کے حوالے سے پوچھا جاسکتا ہے، لیکن ملاقات کا وقت خود طے مت کیجیے، بلکہ اس حوالے سے ماں سے وقت پوچھ لینا زیادہ بہتر یے۔

ماں کے بتائے گئے وقت پر ہی پہنچیں تاکہ اس کا شیڈول متاثر نہ ہوا

نئی مائیں کافی تھکاوٹ اور نیند کی کمی کا شکار ہوتی ہیں۔ لہٰذا وہ آپ کو جو وقت بتائیں اس کا خاص خیال رکھیں، نہ زیادہ جلدی ان کے گھر جائیں اور نہ ہی زیادہ دیر سے۔

زیادہ وقت نہ ٹھہریں

ان کے گھر زیادہ وقت نہ ٹھہریں بلکہ ایک مختصر اور خوشگوار وقت گزاریں۔ ملاقات کے لیے ایک گھنٹہ کافی ہے ہاں اگر ماں خود آپ کو رکنے کے لیے اصرار کرتی ہے تو اضافی وقت ٹھہرنے میں کوئی بُرائی نہیں۔

کھانے کی کوئی چیز لے جائیں

نئی ماں کے لیے خود خریداری کرنا اور کھانا پکانا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ لہٰذا اپنے ساتھ کھانا لانا بہتر رہے گا۔ گھر کا پکا کھانا ہو تو اور بھی اچھی بات ہے۔

—شٹر اسٹاک
—شٹر اسٹاک

نومولود بچے کو اٹھانے سے پہلے اجازت طلب کریں اور ہاتھ دھولیجیے

ماں اور بچے کے گھر پہنچ کر صابن سے اچھی طرح اپنے ہاتھ دھولیجیے چاہے آپ اپنے گھر سے کتنا ہی نہا دھو کر آئیں ہوں۔ چونکہ نومولود بچہ کو ماں کے جسم سے الگ ہوئے چند دن ہی گزرے ہوتے ہیں اس لیے اکثر مائیں چاہتی ہیں کہ بچہ کسی دوسرے شخص کے ساتھ زیادہ وقت نہ گزارے اس لیے ضروری ہے کہ بچے کو گود میں اٹھانے سے پہلے ماں سے اجازت طلب کریں۔ جب آپ یہ محسوس کرنے لگیں کہ ماں کو بے چینی ہو رہی ہے تو بچے کو فوراً ماں کے حوالے کردیجیے۔

مزید پڑھیے: 9 سے 12 ماہ کے بچوں کی روٹین کیا ہونی چاہیے؟

ماں کو اونگھ لینے کی پیش کش کیجیے

اگر آپ نئی ماں سے بہت زیادہ قربت رکھتے ہیں اور وہ آپ کی نگرانی میں بچے کو چھوڑ سکتی ہیں تو آپ ماں کو اونگھ لینے یا نہانے کی پیش کش کرسکتے ہیں۔ اگر ماں منع کردے تو ضد مت کریں۔

جب ماں کچھ کھانے یا پینے کا پوچھے تو صاف انکار کردیجیے

اپنے ذہن میں یہ رکھیے کہ آپ مدد کے لیے ان کے گھر گئے ہیں نہ کہ اپنی خاطر تواضع کے لیے۔ اگر آپ کو پیاس بھی لگ رہی ہے تو اٹھ کر خود ہی پی لیجیے۔

اجازت لینے کے بعد ہی اپنے صحت مند بچے ساتھ لائیں

اگر بچے ساتھ نہ لائیں تو ملاقات کافی خوشگوار ہوسکتی ہے اور آپ اپنی پوری توجہ ماں اور بچے پر مرکوز رکھ سکتے ہیں۔ لیکن اگر بچوں کو اپنے ساتھ لے جانا ناگزیر ہو تو پیشگی اجازت طلب کیجیے۔

اگر ملاقات کے دن آپ کے بچے کو کھانسی یا بخار ہوجائے تو ملاقات ملتوی کردجیے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کے نزدیک آپ کا 6 سالہ بچہ نومولود بچے کو اپنی گود میں بٹھا سکتا ہے لیکن شاید نئی ماں کو یہ بات گوارا نہ گزرے۔ لہٰذا اپنے بچوں کو بھی مخصوص حدود کے بارے میں بتائیے اور ان کا احترام کرنے کے لیے کہیے۔

خواہ مخوا مشورے مت دیجیے

اگر ماں آپ سے چھاتی کا دودھ پلانے، سونے کی عادات یا زچگی کے بعد پیش آنے والے مسائل کے بارے میں سوالات کریں تو ہی انہیں اپنے تجربے کی بنیاد پر مشورہ دیجیے، لیکن اگر ماں آپ سے کوئی مشورہ نہ مانگیں تو آپ بھی اپنی زبان پر لگام رکھیے۔ یہ وقت ان کا ہے آپ کا نہیں، لہٰذا آپ کو غیر ضروری طور پر مشورے دینے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں