لاہور: تہرے قتل کا ملزم مقتولہ کا ’دوست‘ نکلا

24 فروری 2019
واقعہ میں زیر حراست شوہر کا کوئی کردار نہیں—فائل فوٹو: ڈان
واقعہ میں زیر حراست شوہر کا کوئی کردار نہیں—فائل فوٹو: ڈان

لاہور پولیس نے ساس، بہو اور بچے کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کردیا۔

پولیس کے مطابق لاہور کے علاقے نصیر آباد کی مکہ کالونی میں چند روز قبل ایک گھر میں معصوم بچے سمیت دو خواتین کو قتل کرنے کی لرزا خیز واقعہ پیش آیا تھا۔

مزیدپڑھیں: لاہور: 6 سالہ بچی کے ریپ، قتل پر مجرم کو عمر قید

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ساس کنیز فاطمہ، اس کی بہو روبی اور 4 سالہ بچے عبدالولی کو روبی کے ’دوست‘ عظیم نے قتل کیا۔

ایس پی ماڈل ٹاون انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود چوہدری نے بتایا کہ زیر حراست ملزم نے تہرے قتل کے جرم کا اعتراف کرلیا۔

زیر حراست ملزم نے بتایا کہ ’روبی کے کہنے پر اس کی ساس کو قتل کیا‘۔

ملزم عظیم کا کہنا تھا کہ ’ساس کو قتل کرنے پر روبی نے شور مچادیا اور روبی کی جانب سے دھوکہ دینے پر روبی اور اس کے 4 سالہ بچے کو بھی قتل کردیا‘۔

عظم کے مطابق ’ اس نے بچے کو شناخت چھپانے کے لیے قتل کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں 16 سالہ لڑکی کا قتل

واضح رہے کہ پولیس نے تہرے قتل کی واردات کے بعد شک کی بنیاد پر اہلخانہ کے 3 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ ’واقعہ میں زیر حراست شوہر کا کوئی کردار نہیں‘۔

ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق ملزم کی شاندہی پر آلہ قتل چھریاں اور خون آلود پارجات قبضہ میں لے لیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ انچارج انویسٹی گیشن نصیر آباد محمد سرورنے اپنی ٹیم کے ہمراہ کیس کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کے بعد ملزم کو گرفتار کیا

تبصرے (0) بند ہیں