ایل او سی پر بھارتی فورسز کی شیلنگ، 3 پاکستانی زخمی

اپ ڈیٹ 27 فروری 2019
بھارتی فورسز کی شیلنگ سے ایک بچی اور 2 خواتین زخمی ہوگئیں — فائل فوٹو/ اے پی
بھارتی فورسز کی شیلنگ سے ایک بچی اور 2 خواتین زخمی ہوگئیں — فائل فوٹو/ اے پی

بھارتی فورسز کی جانب سے پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے مقام پر شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں 3 پاکستانی زخمی ہوگئے۔

ڈپٹی کمشنر وادی جہلم عمران شاہین کے مطابق بھارتی فورسز کی شیلنگ کے نتیجے میں خیلانا سیکٹر کے گاؤں گھی کوٹ میں 25 سالہ سمینہ بی بی اور ان کی 3 سالہ بیٹی کنول کے علاوہ ایک اور نامعلوم خاتون زخمی ہوگئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گھی کوٹ میں بھارتی شیلنگ کی وجہ سے مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: پاک فضائیہ نے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، پاک فوج

مقامی افراد کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات سے تاحال بھارتی فورسز کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک مقامی شخص نے بتایا کہ لوگ بھارتی شیلنگ سے بچنے کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کی جانب منتقل ہورہے ہیں۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کوٹلی ڈاکٹر عمر اعظم نے بتایا کہ 2 ہزار سے زائد شہریوں کو ایل او سی کے قریب مختلف سیکٹرز پر محفوظ پناہ گاہوں کی جانب منتقل کیا گیا ہے۔

چکوٹھی کے رہائشی شبیر احمد نے بتایا کہ ’صرف وہ فیملیز ان رہائشی علاقوں میں موجود ہیں جنہوں نے بنکر تعمیر کیے ہیں‘۔

دوسری جانب حکام نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ایل او سی کے اطراف میں متاثرہ علاقوں میں رہائشیوں کے لیے بنکر تعمیر کرانے کی اسکیم بھی متعارف کرادی۔

کوٹلی کے ڈپٹی کمشنر نے ڈاکٹر عمر اعظم نے بتایا کہ ’متاثرہ علاقوں میں قائم تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیئے گئے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے‘۔

مزیدپڑھیں: مشتعل ہجوم سے بچانے پر پاک فوج کے جوانوں کا شکر گزار ہوں، بھارتی پائلٹ

آزاد کشمیر کے وزیر برائے سول ڈیفینس احمد رضا قادری کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں کے تمام تعلیمی اداروں کو 2 روز کے لیے بند کردیئے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ’ضرورت پڑھنے پر اسکولوں کی بندش کا دورانیہ مزید بڑھایا جا سکتا ہے تاہم عارضی طور پر بے گھر ہونے والے اہلخانہ کو ٹھہرانے کے لیے مزید تعلیمی اداروں کی ضرورت ہو گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہنگامی صورتحال کے پیش نظر تمام ملازمین کی چھوٹیاں منسوخ کردی گئی اور تمام اضلاع میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی متحرک ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فورسز کی شیلنگ کی وجہ سے نکیال سیکٹر میں 4 افراد جاں بحق 11 زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ 14 فروری کو بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر حملے میں 44 پیراملٹری اہلکار ہلاک ہوگئے تھے اور بھارت کی جانب سے اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا گیا تھا جبکہ پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

اس واقعے کے بعد بھارتی فورسز کی جانب سے سیالکوٹ پر ورکنگ باؤنڈری جبکہ آزاد کشمیر میں ایل او سی پر شیلنگ اور فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا جبکہ پاک فوج کی جانب سے اس کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دراندازی کے بعد بھارت کو جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، آصف غفور

گزشتہ روز بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا۔

بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے بتایا تھا کہ آزاد کشمیر کے علاقے مظفرآباد میں داخل ہونے کی کوشش کر کے بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، جس پر پاک فضائیہ فوری طور پر حرکت میں آئی اور بھارتی طیارے واپس چلے گئے۔

جس کے بعد 27 فروری کی صبح پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی حالیہ خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔

پاک فوج کی جانب سے سماجے رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں