خیبرپختونخوا پولیس میں ضم کرنے کیلئے خاصہ دار اہلکاروں کا احتجاج

اپ ڈیٹ 10 مارچ 2019
خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومت انہیں ان کی نوکریوں سے محروم کر رہی ہے — فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومت انہیں ان کی نوکریوں سے محروم کر رہی ہے — فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

لنڈی کوتل: خاصہ دار اہلکاروں نے جمرود اور باڑا میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں پولیس فورس میں ضم کیا جائے۔

احتجاج کے ساتھ ساتھ خاصہ دار اہلکاروں نے آئندہ چند روز میں 7 قبائلی اضلاع میں شروع ہونے والی پولیو مہم کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کا خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے احتجاج

سیاہ جھنڈے اور بینر اٹھا کر پولیس فورس میں ضم کرنے کا مطالبہ کرنے والے خاصہ دار اہلکاروں نے جمرود میں باب خیبر سے پشاور کی کارخانو مارکیٹ تک مارچ کیا۔

اسی طرح کے ایک مارچ کا اہتمام باڑا میں بھی کیا گیا تھا، خاصہ دار اہلکارو کو پولیس میں ضم کرنے کے مخالف قبائلی عمائدین نے بھی اس مارچ میں شرکت کی۔

خاصہ دار کے ایک عہدیدار نے کارخانو مارکیٹ پولیس اسٹیشن پر اپنے ساتھیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت انہیں ان کی نوکریوں سے ایسے وقت میں محروم کر رہی ہیں جب شدت پسندی سے متاثرہ علاقوں میں مکمل امن قائم ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خاصہ دار فورس کا ملازمتیں مستقل کرنے کا مطالبہ

باڑا سے تعلق رکھنے والے ایک خاصہ دار اہلکار مظہر خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر خاصہ دار اور لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے وعدے سے مکرنے کا الزام عائد کیا۔

ایک اور خاصہ دار عہدیدار جہانگیر آفریدی نے کہا کہ جب صوبائی حکومت انہیں مستقبل کے حوالے سے کوئی یقین دہانی نہیں کرواتی، اس وقت تک وہ خیبر پختونخوا پولیس کو قبائلی علاقوں میں کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 10 مارچ 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں