ایتھوپین ایئرلائن حادثہ، امریکا کا بھی بوئنگ '737 میکس' گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2019
شہریوں کی حفاظت ہمارے لیے اہم ہے،امریکی صدر — فائل فوٹو / اے ایف پی
شہریوں کی حفاظت ہمارے لیے اہم ہے،امریکی صدر — فائل فوٹو / اے ایف پی

امریکا، کینیڈا اور دیگر ممالک کی جانب سے 'بوئنگ 737 میکس' طیارے گراؤنڈ کرنے کے فیصلے کے بعد دنیا بھر میں اس طیارے کی پرواز پر پابندی عائد ہوگئی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 3 روز قبل حادثے کا شکار ہونے والے ایتھوپین ایئرلائنز کے طیارے کا بلیک باکس اور فلائٹ ریکارڈرز بھی تجزیے کے لیے فرانس بھیج دیے گئے ہیں۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ نئے شواہد سے 10 مارچ کو ایتھوپین ایئرلائنز کے 'بوئنگ 737 میکس 8' اور گزشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے افسوسناک حادثے میں مماثلت ظاہر ہوتی ہے۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ادیس بابا کے قریب جائے حادثہ سے شواہد اور سیٹلائٹ ڈیٹا کی مدد سے دونوں حادثات کی مشترکہ وجہ سے متعلق مزید تحقیق کے امکانات ہیں۔

مزید پڑھیں: ایتھوپین ایئرلائن حادثہ، مزید 5 ممالک میں بوئنگ '737 میکس' پر پابندی

ایف اے اے کے ایمرجنسی حکم کی بنیاد پر '737 میکس 8' اور 'میکس 9' کو فوری طور پر تاحکم ثانی گراؤنڈ کردیا گیا۔

امریکی صڈر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی شہریوں اور تمام افراد کی حفاظت ہمارے لیے اہم ہے‘۔

گزشتہ شب میکسیکو نے میکس 8 اور 9 کے فلائٹ آپریشن معطل کیے تھے، بعد ازاں کینیڈا اور چلی بھی اپنی فضائی حدود میں طیارے کی پرواز پر پابندی عائد کرنے والے ممالک کی طویل فہرست میں شامل ہوگئے۔

اکثر ایئرلائنز نے رضاکارانہ طور پر مذکورہ طیاروں کی پرواز روک دی ہے۔

دوسری جانب برازیل، کوسٹا ریکا، پاناما اور کولمبیا نے بھی اسی نوعیت کے اقدامات کیے ہیں۔

ایف اے اے کے قائم مقام چیف ڈینیئل ایل ویل نے امریکی نشریاتی ادارے 'سی این بی سی' کو بتایا کہ ’نئی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس جہاز کا ٹریک لائن ایئر کی فلائٹ کے ٹریک سے بہت نزدیک تھا، طیاروں کی گراؤنڈنگ کی گئی ہے تاکہ ہم بلیک باکسز سے مزید معلومات حاصل کرسکیں اور یہ جان سکیں کہ دونوں حادثات کے درمیان کوئی مماثلت ہے یا نہیں، اور اگر ہے تو اسے تلاش کرکے ٹھیک کرنا ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: کینیا: ایتھوپین ایئرلائنز کا طیارہ گر کر تباہ،157 مسافر ہلاک

بوئنگ چیف ڈینس میولینبرگ نے کہا کہ وہ خطرات کے پیش نظر امریکا کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، لیکن طیارے کی حفاظت سے متعلق مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ کمپنی،تشویش کاروں کے اشتراک سے حادثات کی وجہ سمجھنےکی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آئندہ ایسا نہ ہو۔

دوسری جانب ایتھوپین ایئرلائنز نے کہا کہ حادثے کا شکار ہونے والے بوئنگ 737 میکس 8 کے بلیک باکس اور فلائٹ ریکارڈر تجزیے کے لیے پیرس روانہ کردیے گئے ہیں۔

پائلٹس کے خدشات

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' نے ایوی ایشن سیفٹی رپورٹنگ سسٹم پر موجود دستاویزات کا جائزہ لیا جس کے مطابق انڈونیشیا میں لائن ایئر کے طیارے کے حادثے کے بعد کم از کم 4 امریکی پائلٹس نے اس حوالے سے رپورٹس بنائی تھی، ان تمام میں شکایت کی گئی تھی ٹیک آف کے مختصر دورانیے کے بعد طیارہ اچانک نیچے کی طرف جانا شروع ہوا تھا۔

ایوی ایشن سیفٹی رپورٹنگ سسٹم رضاکارانہ حادثات پر مبنی ڈیٹا بیس ہے جو ناسا کے زیر انتظام ہے۔

2 نامعلوم رپورٹس میں کہا گیا کہ لائن ایئر کریش کے فوری بعد پائلٹس نے آٹو پائلٹ منقطع کیا تھا اور پلین ٹریجیکٹری کو صحیح کیا تھا۔

ایک نے کہا کہ فلائٹ کے عملے نے حادثے کا جائزہ لیا تھا لیکن ایسا کوئی وجہ نہیں مل سکی جس سے طیارہ اس تیزی سے زمین کی طرف آسکتا تھا۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ امریکا کے ٹرانسپورٹیشن حکام ڈیٹا بیس کا جائزہ لیتے ہیں یا حادثات کی تحقیق کرتے ہیں۔

فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کےمطابق لائن ایئر کی پرواز 610 کے پائلٹس نے طیارے کو قابو میں کرنے کی کوشش کی تھی کیونکہ وہ ٹیک آف کے بعد زمین کی طرف جارہا تھا۔

ایتھوپین ایئرلائن کے پائلٹس کو بھی اسی نوعیت کی دشواری کا سامنا ہوا تھا، انہوں نے ایئرپورٹ واپس جانے کی کوشش کی تھی کہ اس سے قبل طیارہ زمین سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔

مزید پڑھیں: ایتھوپین جہاز میں 4 بھارتی سمیت اقوام متحدہ کے متعدد عہدیدار ہلاک ہوئے

خیال رہے کہ 10 مارچ کو ایتھوپین ایئر لائنز کا مسافر طیارہ ادیس بابا سے کینیا کے دارالحکومت نیروبی جاتے ہوئے حادثے کے باعث گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 157 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

جس کے بعد برطانیہ سمیت سنگاپور، آسٹریلیا، ملائیشیا اور اومان نے 5 ماہ کے عرصے میں دو طیاروں کے حادثے کے بعد اپنی فضائی حدود میں بوئنگ '737 میکس' کی پرواز پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ بعض ممالک نے طیارے گراؤنڈ کردیے تھے۔

ایتھوپین ایئرلائنز کے ترجمان نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ طیارے میں 149 مسافر اور عملے کے 8 افراد سوار تھے۔

اس حوالے سے ایتھوپین ایئرلائنز نے کہا کہ ریڈار سے جہاز غائب ہونے سے قبل طیارے میں خرابی پیدا ہونے پر پائلٹ کو واپس آنے کا کہا گیا تھا۔

ایئرلائن کے چیف ایگزیکٹو تیوولدے گیبرمیریم نے کہا کہ جہاز اتوار کی صبح جوہانسبرگ سے اڑا تھا اور ادیس بابا میں 3 گھنٹے کے گزارنے کے بعد کسی خرابی کے بغیر وہاں سے اڑان بھری تھی۔

حادثے میں اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں سے وابستہ 22 افراد بھی ہلاک ہوئے جو نیروبی میں ماحولیات پر ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔

ایتھوپین ایئرلائنز کے مطابق حادثے میں کینیا کے سب سے زیادہ شہری ہلاک ہوئے جن کی تعداد 32 ہے، کینیڈا کے 18 شہری ہلاک ہوئے۔ جہاز میں ایتھوپیا، اٹلی، امریکا،برطانیہ اور فرانس سمیت دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے شہری بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں انڈونیشیا میں ایک مسافر طیارہ بوئنگ 800-737 میکس ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیگر بعد گر کر تباہ ہوگیا تھا، حادثے میں 189 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس سے قبل 2010 میں لبنان کے ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے والا ایتھوپین ایئر لائنز کا مسافر طیارہ بوئنگ 800-737 میکس گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس میں 83 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں