غداری کیس: عدالت کا ویڈیو لنک کے ذریعے پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کروانے پر غور

عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کا وکالت نامہ منظور کرتے ہوئے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے سوالنامہ تیار کرنے کا فیصلہ کرليا۔
— فائل فوٹو: ڈان اخبار
عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کا وکالت نامہ منظور کرتے ہوئے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے سوالنامہ تیار کرنے کا فیصلہ کرليا۔ — فائل فوٹو: ڈان اخبار

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے ملزم کا بیان ویڈیو لنک یا کمیشن کے ذریعے ریکارڈ کروانے پر غور شروع کردیا جس کے لیے معاونت طلب کرلی۔

جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی مین تین رکنی بینچ نے اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کا وکالت نامہ منظور کرتے ہوئے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے سوالنامہ تیار کرنے کا فیصلہ کرليا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی کابینہ میں آدھے سے زیادہ ’میرے لوگ‘ ہیں، پرویز مشرف

پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کروانے کی مخالف کرتے ہوئے اعتراض اٹھایا اور کہا کہ ان کے موکل کی عدم موجودگی میں بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اپنے خلاف کیس میں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے پرویز مشرف کی حاضری ضروری ہے۔

پرويز مشرف کے وکيل نے دلائل ديتے ہوئے کہا کہ اس وقت پرویز مشرف بہت علیل ہیں اور ان کی عدم موجودگی میں 8 گواہان کے بیان ریکارڈ کیے گئے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ گواہان کے بیانات جنرل (ر) پرویز مشرف کی موجودگی میں ریکارڈ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: سنگین غداری کیس: پرویز مشرف کی حکم امتناع کی درخواست مسترد

اس موقع پر وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتايا کہ سابق صدر پرویز مشرف بیان ریکارڈ نہیں کروانا چاہتے تو اس صورت میں قانون کا راستہ روکا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ سنگین غداری کیس کی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے۔

عدالت نے پرویز مشرف کا بیان ویڈیو لنک یا کمیشن کے ذریعے ریکارڈ کروانے پر معاونت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کمیشن کے قیام کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکمِ امتناع کی درخواست مسترد کردی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں