بیوی پر تشدد: شوہر اور ملازم ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

28 مارچ 2019
اسما نامی خاتون نے اپنے شوہر اور ملازم پر بہیمانہ تشدد کا الزام عائد کیا تھا— تصویر بشکریہ ٹوئٹر
اسما نامی خاتون نے اپنے شوہر اور ملازم پر بہیمانہ تشدد کا الزام عائد کیا تھا— تصویر بشکریہ ٹوئٹر

لاہور میں رقص سے انکار پر بیوی کا سر مونڈھ کر اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے والے شخص اور اس کے ملازم کو 4روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔

اسما عزیز نامی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے شوہر نے اپنے 2 ملازمین کے سامنے انہیں برہنہ کیا اور پھر تشدد کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: رقص سے انکار، شوہر کا ملازمین کے ساتھ مل کر بیوی پر بہیمانہ تشدد

24 اور 25 مارچ کی درمیانی شب کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا۔

بیوی پر تشد اور اس کےبال کاٹنے والے شوہر کو جمعرات کو ماڈل کچہری میں پیش کردیا گیا جہاں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے اپنی بیوی کے بال کاٹ اور شیو کرنے نے کا اعتراف کیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد ضیا نے کیس کی سماعت کی جس کے دوران پراسیکیوٹر محمد عمران عارف نے پولیس رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں خاتون کے بال اور وہ مشین ابھی برآمد کرنی ہے جس سے ان کا سر شیو کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں وہ ڈنڈا بھی برآمد کرنا ہے جس سے متاثرہ خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین پر تشدد کے خاتمے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟

پولیس نے کہا کہ گرفتار ملزمان میں میاں فیصل اور راشد علی شامل ہیں اور دونوں ملزمان سے تفتیش اور اشیا کی برآمدگی کے لیے 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے صرف چار روزہ ریمانڈ پر ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ لاہور کے تھانہ کاہنہ میں متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شوہر نے رقص سے انکار پر اپنے ملازمین کے ساتھ مل کر اسے برہنہ کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس امجد جاوید سلیمی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سخت کارروائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد 26 مارچ کو اس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

متاثرہ خاتون نے کہا کہ فیصل سے اس کی 4سال قبل پسند کی شادی ہوئی تھی، اس کا شوہر نشے کا عادی ہے جو شادی کے ابتدائی 6 ماہ تک ٹھیک رہا لیکن اس کے بعد سے دونوں کے درمیان جھگڑے شروع ہوگئے۔

اس نے موقف اختیار کیا کہ اس کا شوہر رات میں اپنے دوستوں کو گھر لے کر آتا ہے اور ان کے سامنے رقص کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، تاہم انکار کرنے کی صورت میں تشدد کا نشانہ بناتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا:خواتین فوجیوں کی برہنہ تصاویر کے اسکینڈل میں نئے انکشافات

ایف آئی آر کے مطابق 24 اور 25 مارچ کی درمیانی شب کو میاں فیصل نے اپنے 2 ملازموں راشد علی اور امجد کے ساتھ مل کر اپنی بیوی کو لٹکا کر پائپ سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس رپورٹ کے مطابق تشدد کے بعد ملزمان نے متاثرہ خاتون کے بال بھی کاٹ دیے۔

پولیس حکام کے مطابق بروقت کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ خاتون کے شوہر سمیت دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں