کرپشن کیس: ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کا صحت جرم سے انکار

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2019
کارکنوں نے نجیب زندہ باد کے نعرے لگائے—فوٹو:اے ایف پی
کارکنوں نے نجیب زندہ باد کے نعرے لگائے—فوٹو:اے ایف پی

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق نے عدالت میں اپنے خلاف سرکاری سرمایہ کاری فنڈز سے رقوم کی مبینہ چوری کے مقدمے میں صحت جرم سے انکار کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ملائیشیا کے معاشی حالات کو سدھارنے کے لیے وزیر اعظم نجیب رزاق نے 2009 میں 1MDB (ون ملائیشیا ڈیولپمنٹ برہڈ) سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کا آغاز کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا کے سابق وزیراعظم پر بدعنوانی کے 25 نئے مقدمات درج

کارکنوں کے ایک گروپ نے عدالت پہنچنے پر نجیب رزاق کا استقبال کیا جہاں سابق وزیر اعظم نے کمرہ عدالت میں داخل ہونے سے قبل کارکنوں کے ساتھ مل کر دعا کی۔

جب نجیب رزاق عدالت کی جانب بڑھے تو کارکنوں نے نجیب زندہ باد کے نعرے لگائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت میں نجیب رزاق پرکرپشن اور منی لانڈرنگ سے متعلق 7 فرد جرم عائد کیے گئے۔

بتایا گیا کہ ’نجیب رزاق نے ون ملائیشیا ڈیولپمنٹ برہڈ (1MDB) کے سابق یونٹ ایس آر سی انٹرنیشنل سے ایک ارب 45 کروڑ روپے کی کرپشن کی‘۔

عدالتی کارروائی کے آغاز پر اٹارنی جنرل ٹومی تھومس نے ہائی کورٹ میں کہا کہ ’سابق وزیراعظم کے خلاف عدالت میں پہلا مقدمہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا: سابق وزیراعظم کی اہلیہ پر 2 کرپشن کیسز میں فرد جرم عائد

انہوں نے مزید کہا کہ ’ملزم قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا‘۔

گواہوں کے بعد کمپنز کمیشن آف ملائیشیا کے ایک حکام نے تکنیکی شواہد سے متعلق مفضل ریکارڈ بھی پیش کیا۔

بعدازاں عدالت نے سماعت 15 اپریل اور ٹرائل 10 مئی تک ملتوی کردی۔

نجیب رزاق نے کوئی تبصرہ کیے بغیر اپنے کارکنوں کے نعروں کاجواب دیتے ہوئے روانہ ہوگئے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم اور ان کے قریبی ساتھیوں پر سرکاری فنڈز سے اربوں ڈالر چوری کرکے زمین، پرتعش کشتی اور فن پاروں کی خریداری میں خرچ کرنے کا الزام ہے۔

2015 میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ فنڈ سے مبینہ طور پر 4 بلین ڈالر خورد برد کیے گئے، جبکہ تقریباً 700 ملین ڈالر مبینہ طور پر براہ راست نجیب رزاق کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کرپشن کے الزام میں گرفتار

گزشتہ برس مئی میں ملائیشیا میں ہونے والے انتخابات میں نجیب رزاق کو شکست کے بعد ان پر اب تک سرکاری خزانہ لوٹنے کے 32 سے زائد مقدمات درج ہو چکے ہیں۔

ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کے 4 اور منی لانڈرنگ کے 21 مقدمات درج ہیں، جن کے حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یہ ان کے خلاف اب تک کے سب سے سنگین نوعیت کے مقدمات ہیں۔

ان پر غیر قانونی طور پر سرکاری فنڈز سے اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں 2.3 ارب رنگٹ، جو تقریباً 55 کروڑ 50 لاکھ ڈالر بنتے ہیں، منتقل کرنے کا بھی الزام ہے۔

رقم کی یہ مشتبہ منتقلی اس اسکینڈل کا اہم پہلو ہے جس کے حوالے سے نجیب رزاق نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ سعودی عرب نے انہیں عطیہ کی تھی۔

09 مئی 2018 کو مہاتیر محمد کے وزیراعظم بننے کے بعد اتحادی جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ 1MDB فنڈ میں مبینہ کرپشن کی ازسرنو تحقیقات کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں