لمز کے طالب علموں کے جنسی تعصب پر مبنی خفیہ گروپ کا انکشاف

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2019
خفیہ گروپ میں 600 سے زائد ارکان تھے جن میں زیادہ تر تعداد لڑکوں کی تھی — فوٹو بشکریہ لمز ویب سائٹ
خفیہ گروپ میں 600 سے زائد ارکان تھے جن میں زیادہ تر تعداد لڑکوں کی تھی — فوٹو بشکریہ لمز ویب سائٹ

لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ اینڈ سائنسز (لمز) کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ وہ اپنے کیمپس میں ’عزت کا کلچر‘ قائم کریں گے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق طالب علموں پر مشتمل ایک خفیہ گروپ کا انکشاف کیا گیا تھا جس میں جنسی تعصب سے بھرا مواد شیئر کیا جاتا تھا۔

’لمز میں ڈینک پنا‘ نامی خفیہ گروپ میں 600 سے زائد ارکان تھے جن میں زیادہ تر تعداد لڑکوں کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’خواتین سے جنسی ہراساں ہونے کا ثبوت مانگنا کمزوری ہے‘

چند طالبات کو اس گروپ تک رسائی ملنے پر انہوں نے اس کے اسکرین شاٹ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شیئر کیے اور اپنے ساتھی طلبا کو جنسی تعصب سے بھرے ریمارکس پر تنقید کی۔

ان کے اس پوسٹ کے بعد اس گروپ کو بند کردیا گیا تھا۔

لمز جس کا شمار پاکستان کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے، نے یونیورسٹی کی فیمینسٹ سوسائٹی کے ہمراہ خواتین کے لیے تعصب سے بھرے سوشل میڈیا گروپ کے حوالے سے آواز اٹھانے کے لیے اسٹوڈنٹ افیئرز کے ڈین سے رابطہ کیا جس کے بعد انہوں نے اعلامیہ بھی جاری کیا۔

اعلامیے میں ان کا کہنا تھا کہ ’طالب علموں اور ڈین کے درمیان تفصیلی بحث ہوئی ہے اور اس کی مذمت پر رضامندی کا اظہار کیا گیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: مصر: جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی اداکارہ کو 2 سال قید کی سزا

ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں آزادانہ تبادلہ خیال اور اہم امور پر بحث کو فروغ دیا جاتا ہے تاہم اس سے باہمی عزت کے حوالے سے بات چیت کے راستے بھی کھلتے ہیں جس سے جنسی امور پر تنقید بھی سامنے آتی ہے‘۔

بیان میں زور دیا گیا کہ لمز اپنے طالب علموں کی جانب سے اس طرح کے امور پر آواز اٹھانے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ اس کے بعد ہمارے کیمپس میں عزت کا کلچر قائم ہوگا‘۔

تبصرے (2) بند ہیں

Talha Apr 10, 2019 11:10am
Izzat ka culture aur ghiron kiee iqdaar..............kiya baat hai ji.....
Sheikh Asif Apr 10, 2019 05:06pm
اس کے بعد..........!!!!