لاہور: صوبائی وزیر کی وزارت میں برادر نسبتی اہم عہدے پر تعینات

اپ ڈیٹ 22 اپريل 2019
صوبائی وزیر ذراعت ملک نعمان لنگریال —تصویر بشکرئی پنجاب اسمبلی ویب سائٹ
صوبائی وزیر ذراعت ملک نعمان لنگریال —تصویر بشکرئی پنجاب اسمبلی ویب سائٹ

لاہور: پنجاب کے صوبائی وزیر زراعت کے قریبی رشتہ دار کو محکمے میں اہم عہدے پر تعینات کردیا گیا جو پاکستان تحریک انصاف کی اقربا پروری کے خلاف پالیسی کے برعکس ہے۔

صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال کے برادرِ نسبتی نوید انور بھنڈر کو پنجاب ایگریکلچرل مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا گیا اور اس ضمن میں سیکریٹری زراعت نے 17 اپریل 2019 کو باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا تھا۔

نوید انور بھنڈر گوجرانوالہ کے معروف سیاسی خاندان کے سربراہ اور سابق سینٹر اور صوبائی اسمبلی کے اسپیکر چوہدری انور بھنڈر کے رشتہ دار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعل سازی کا الزام: تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی کو 3 سال قید کی سزا

انہوں نے 2018 کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے قومی (این اے-81) اور صوبائی اسمبلی (پی پی-59) کی نشستوں پر الیکشن لڑا اور محض 485 اور 30 ووٹ حاصل کرسکے تھے اور انتخابات کے دوران دہری شہریت رکھنے کے باعث بھی خبروں کی زینت بنے تھے۔

صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال کا کہنا تھا کہ نوید انور بھنڈر کی تعیناتی کا فیصلہ سیاسی قیادت کا ہے اور اس کا کسی کی ذاتی پسند نا پسند سے کوئی تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب ایگریکلچرل مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی ایک آزادانہ ادارہ ہے جو اپنے قانونی دائرہ کار میں کام کرتا ہے۔

صوبائی اسمبلی میں حزب اختلاف کی مرکزی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سمیع اللہ خان نے اس تعیناتی کو مفادات کا تصادم اور اقربا پروری قرار دیا۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے زیرِ استعمال 18 خفیہ بینک اکاؤنٹس کا انکشاف

رکنِ صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت وفاقی حکومت کے نقشِ قدم پر چل رہی ہے جہاں عبدالرزاق داؤد (وزیراعظم کے مشیر برائے کامرس) اور سوئی سدرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے چیئرپرسن کو ان کی سابق کمپنی کے لاکھوں روپے کے نادہندہ ہونے کے باوجود تعینات کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اٹھایا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں یہ تعیناتی خاصی قابلِ تشویش ہے کیوں کہ صوبے میں کوئی رہنما نہیں اور آدھے درجن وزرائے اعلیٰ یہاں کام کررہے ہیں۔


یہ خبر 22 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں