پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کی کوشش کی گئی یا اٹھارہویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو ملک ٹوٹ جائے گا۔

پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم پہلے دن سے کہتے آرہے ہیں کہ ہماری جماعت حکومت کے سامنے دیوار بن کر کھڑی ہوئی ہے اور وہ اٹھارہویں ترمیم اور جمہوری نظام کو چھیڑنے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی ون یونٹ کو قبول نہیں کیا تھا اور آج بھی نہیں کریں گے، کیونکہ ماضی کی آمرانہ سوچ کی وجہ سے ملک دولخت ہوا تھا، تاہم اگر آج بھی ون یونٹ یا صدارتی نظام قائم کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک ٹوٹے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپنے خلاف ’صاحبہ‘ کے لفظ پر سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ صاحبہ کہنے سے کسی دوسرے کا نہیں بلکہ خود کا قد چھوٹا ہوگا۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کو ’ صاحبہ ‘ کہنے پر وزیراعظم عمران خان پر تنقید

ان مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم اپنے الفاظ سے پاکستان کی خواتین کو یہ پیغام دینا چاہ رہے ہیں کہ عورت ہونا ایک گالی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پاکستان ہیں یہاں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اور اس ملک کی بنیادوں میں خواتین کی جدوجہد شامل ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں خواتین کو اپنے معاشرے اور سیاست میں جگہ دینی چاہیے اور آگے لے کر آنا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کی زبان پھسل گئی اور ایران میں جاکر کہا کہ وہاں ہونے والی دہشت گردی میں پاکستانی سرزمین استعمال ہوتی ہے، جب ملک میں ایک نااہل شخص کو وزیراعظم بنایا جاتا تو ایسا ہی ہوتا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا بلاول کو ’صاحبہ‘ کہنے پر وزیراعظم سے معافی کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنی زبان کی لغزش پر قابو پانا چاہیے اور اپنی کرسی کا احترام کرنا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے عوامی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوامی کو ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے، اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ یہ کیسی حکومت ہے جو کہتی ہے کہ مہنگائی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالنے کے باوجود بجٹ پیش کرنے کے بعد عوام خود حکومت کے خلاف گھروں سے باہر نکلیں گے۔

مزید پڑھیں: عوامی مسائل کون حل کرے گا؟ پی ٹی آئی اور اتحادی جماعت کے ارکان الجھ پڑے

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوام ایک حد تک برداشت کر سکتے ہیں، اگر عوام کا ہی خیال نہیں رکھا جائے گا تو ردِ عمل تو آئے گا۔

پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی حکومت نے اپنے دورِ اقتدار میں 68 لاکھ نوکریاں فراہم کیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قرض لینے میں فخر محسوس کر رہی ہے اور اس کی ادائیگی میں مزدوروں کو بے روز گار کیا جارہا ہے، جبکہ حکومتی اراکین ایوان میں عوام پر ہونے والے ظلم کی بات نہیں کرتے۔

تبصرے (0) بند ہیں