گلوکار و اداکارہ علی ظفر گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ علی ظفر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات پر جذباتی ہوئے ہیں۔

علی ظفر نے نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں میشا شفیع کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ انہیں سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

علی ظفر نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منظم انداز میں مہم چلائی جا رہی ہے اور ان کے خلاف الزامات لگا کر ان اداروں کو مینشن کیا جاتا ہے جن کے ساتھ وہ کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’میشا شفیع نے منظم منصوبہ بندی سے ذاتی مفاد کیلئے مجھے ٹارگٹ کیا‘ علی ظفر

گلوکار کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات کی بنیاد پر ان کے کیریئر کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں علی ظفر کا کہنا تھا کہ میشا شفیع ان کی اہلیہ کی بہترین دوست رہی ہیں اور اگر انہیں میں نے ہراساں کیا تو وہ ان سے شکایت کر سکتی تھیں۔

دونوں کا کیس گزشتہ ایک سال سے زیر سماعت ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام
دونوں کا کیس گزشتہ ایک سال سے زیر سماعت ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام

گلوکار نے یہ بھی کہا کہ میشا شفیع کی والدہ ان کے والد کی بہترین دوست اور شاگرد رہ چکی ہیں اور وہ بھی خود میشا شفیع کی والدہ کی بہت عزت کرتے ہیں، اگر ایسا کوئی معاملہ تھا تو میرے والد کو شکایت کی جاتی۔

علی ظفر کا کہنا تھا کہ اگر میشا شفیع نے ان کی اہلیہ اور گھر والوں کو شکایت نہیں کی تو اب کم سے کم عدالت میں سامنے آکر بتائیں اور ثابت کریں کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔

گلوکار نے جذباتی ہوتے ہوئے ماضی میں میشا شفیع کے ساتھ گزارے گئے وقت پر بھی بات کی اور کہا کہ وہ دونوں بہترین دوست رہے ہیں اور میشا شفیع ان کے گھر بھی آتی جاتی رہی ہیں۔

علی ظفر نے کہا کہ میشا شفیع نے جس دن جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا اور خود ہی بتایا ہے کہ اس واقعے کے وقت 12 لوگ اور بھی وہاں موجود تھے، جن میں سے 2 خواتین تھیں۔

گلوکار کے مطابق اگر فرض کیا جائے کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں تو کم سے کم وہاں موجود 12 افراد تو جھوٹ نہیں بولیں گے اور اگر وہ بھی غلط بیانی کر رہے ہیں تو کم سے کم انہیں وہاں موجود 2 خواتین پر تو یقین ہونا چاہئیے۔

پروگرام میں بات کرتے ہوئے علی ظفر نے یہ بھی تسلیم کیا کہ خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنا ایک بڑا مسئلہ ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے اور یقینا ایسے واقعات سے متاثر خواتین مشکلات کا شکار رہتی ہیں۔

علی ظفر نے اپنے اوپر لگائے گئے میشا شفیع کے الزامات کو ایک بار پھر جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ میشا شفیع نے ان پر جھوٹا الزام کیوں لگایا؟

ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ جن جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ان جعلی اکاؤنٹس کے ٹوئیٹس کو میشا شفیع کے وکیل ہی ری ٹوئیٹ کرتے ہیں اور وہ ہی ان اکاؤنٹس کے پہلے فالوؤرز تھے۔

انہوں نے اس بات پر بھی تعجب کا اظہار کیا کہ جو وکیل اور خاتون آن لائن ہراسمنٹ کے خلاف کام کر رہی ہیں، وہی خاتون ان جعلی اکاؤنٹس کو فالو کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ میشا شفیع نے گزشتہ برس اپریل میں علی ظفر پر ایک ٹوئیٹ کے ذریعے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

میشا شفیع کا دعویٰ تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایسے وقت میں جنسی طور پر ہراساں کیا جب وہ 2 بچوں کی ماں چکی تھیں اور معروف گلوکار بھی بن چکی تھیں۔

بعد ازاں میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف عدالت میں درخواست بھی دائر کی، جس کے بعد علی ظفر نے بھی گلوکارہ کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔

اب دونوں کا کیس لاہور کی سیشن کورٹ میں زیر سماعت ہے اور لاہور ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کو تین ماہ کے اندر گواہوں کی جرح کرنے کے بعد فیصلہ سنانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں