بھارت: معروف مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر منی لانڈرنگ کا الزام

اپ ڈیٹ 03 مئ 2019
تمام رقم قانونی طریقے سے حاصل کی گئیں—فوٹو: اسکرین شاٹ
تمام رقم قانونی طریقے سے حاصل کی گئیں—فوٹو: اسکرین شاٹ

بھارت کی مالیاتی جرائم کو دیکھنے والی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پر منی لانڈرنگ کا الزام عائد کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ذاکر نائیک پر 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالیت کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ ذاکر نائیک نے ان کی تردید کی ہے۔

بھارتی انتظامیہ کی جانب سے ان پر منفافرت پھیلانے اور دہشت گردی پر اکسانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی عدالت کا ذاکر نائیک کی جائیدادیں ضبط کرنے کاحکم

مالیاتی جرائم کو دیکھنے والی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ممبئی کی عدالت میں ذاکر نائیک کے خلاف چارچ شیٹ دائر کی اور بتایا کہ اسے کروڑوں ڈالر کے اثاثہ جات کا پتہ چلا ہے جو جرائم کی آمدن سے بنائے گئے۔

ایجنسی کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ’ذاکر نائیک کی اشتعال انگیز تقاریر اور لیکچرز بھارت میں مسلم نوجوانوں کو متاثر کررہے ہیں اور انہیں غیر قانونی سرگرمیوں پر اکسایا جارہا ہے‘۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ذاکر نائیک پر ’مشکوک ذرائع‘ سے حاصل فنڈز کو بھارت میں جائیداد خریدنے اور ایسی تقاریب میں استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا جہاں ان کی جانب سے ’اشتعال انگیز‘ تقریر کی جاتی ہیں۔

تاہم ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا ہے کہ یہ تمام رقم قانونی طریقے سے حاصل کی گئی۔

دوسری جانب بھارتی اخبار دی ہندو نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ ایجنسی کی جانب سے ممبئی کی عدالت میں دائر کی گئی چارج شیٹ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت دائر کی گئی، اگرچہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ذاکر نائیک کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی جبکہ یہ اس کیس میں دوسری چارج شیٹ ہے۔

دی ہندو کے مطابق ای ڈی نے اب تک ایک ارب 93 کروڑ بھارتی روپے مالیت کے اثاثوں کا پتہ چلایا ہے جبکہ اس کیس میں 50 کروڑ 46 لاکھ بھارتی روپے کی جائیداد اب تک منسلک کی جاچکی ہے۔

بھارت کی مالیاتی جرائم کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی کے مطابق منسلک کی گئی جائیدادوں میں 10 بینک اکاؤنٹس کے علاوہ میوچل فنڈز، چنئی میں اسلامک انٹرنیشنل اسکول، 10 فلیٹس، 3 گودام، 2 عمارتیں، ممبئی اور پونے میں زمین شامل ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ رپورٹ بھی کیا گیا کہ ایجنسی کو ذاکر نائیک سے منسلک دبئی اور لندن کی جائیداوں کا بھی پتہ چلا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ذاکر نائیک کو بھارت کے حوالے نہیں کریں گے، ملائیشیا

اگر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی بات کی جائے تو 53 سالہ معروف مبلغ دبئی سے چلنے والے پیس ٹی وی کے ذریعے تبلیغ کرتے ہیں، تاہم اس چینل پر بھارت میں پابندی عائد ہے لیکن ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اس کو 20 کروڑ افراد دیکھتے ہیں۔

دبئی سے چلنے والا یہ چینل اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کی ملکیت ہے، جس کے گروپ سربراہ ڈاکٹر ذاکر نائیک ہیں۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ بھارت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پاسپورٹ منسوخ کرتے ہوئے ان پر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردیتی تھی جس کے بعد وہ ملائیشیا میں زندگی گزار رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں