آئی سی سی نے میچ ختم کرنے کے بجائے پاکستان کو 5 اوورز میں 136رنز کاہدف کیوں دیا؟

17 جون 2019
پاکستان کو بارش کے بعد نظرثانی شدہ کے لحاظ سے فی اوور 28رنز درکار تھے— فوٹو: رائٹرز
پاکستان کو بارش کے بعد نظرثانی شدہ کے لحاظ سے فی اوور 28رنز درکار تھے— فوٹو: رائٹرز

دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے بھارت کے خلاف میچ میں پاکستان کو 5 اوورز میں 136 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف دینے کے فیصلے پر کی جانے والی تنقید کو مسترد کردیا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان بارش سے متاثرہ میچ کا اختتام ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت ہوا، بارش کی وجہ سے جب کھیل رکا تو اس وقت پاکستان نے 35 اوورز میں 6 وکٹوں پر 166 رنز بنائے تھے۔

مزید پڑھیں: ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی، کپتان کوچ سمیت بڑوں کی چھٹی کا امکان

اگر اس وقت میچ ختم کردیا جاتا تو پاکستان ٹیم ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت 86 رنز سے ہار جاتی ، تاہم بارش تھمتے ہی امپائرز نے میچ شروع کرنے کا اعلان کیا اورپاکستان کو 5 اوورز میں 136 رنز کا ہدف ملا۔

ڈرک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت پاکستان کو 40اوورز میں 302رنز کا نظرثانی شدہ ہدف ملا یعنی ایک اوور میں 28 رنز کی اوسط درکار تھی جس پر ماہرین نے کڑی تنقید کی۔

انگلینڈ کے سابق آف اسپنر گریم سوان نے بھی اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر آپ گھر ہوں اور اپنے بچے کو اس بارے میں سمجھا رہے ہوں تو یہی کہیں گے کہ کبھی کبھار بڑے وہ حرکت کرتے ہیں جن کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر نے سرفراز احمد کو 'احمق' کپتان قرار دے دیا

اس تنقید کے جواب میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ کے فارمیٹ کے پیش نظر ٹاپ فور میں آنے کے لیے رن ریٹ بڑی اہمیت کا حامل ہے اور اس تناظر میں میچ کو ختم کر دینا ایک اچھا فیصلہ نہ ہوتا۔

آئی سی سی کے مطابق میچ دوبارہ شروع کر کے ہم نے پاکستان کو رن ریٹ بہتر بنانے کا موقع فراہم کیا اور نظرثانی شدہ ہدف ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت ہی دیا گیا تاکہ پاکستان اس سے فائدہ اٹھا سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں