'بلوچستان لبریشن آرمی' عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2019
پاکستان 2004 سے بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
پاکستان 2004 سے بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

امریکا نے بلوچستان میں سرگرم کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کو عالمی دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق امریکا کی جانب سے یہ قدم 'بی ایل اے' کی ان پرتشدد کارروائیوں کے بعد اٹھایا گیا جن میں چینی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

واشنگٹن کی پابندی کے بعد امریکا میں موجود کسی بھی شخص کی طرف سے گروپ کی معاونت قابل جرم ہوگی، جبکہ گروپ کا کوئی اثاثہ اگر امریکا میں موجود ہوا تو اسے منجمد کردیا جائے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'پابندی کی زد میں آنے والی بلوچستان لبریشن آرمی ایک مسلح جماعت ہے جو پاکستان اور بالخصوص بلوچ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بناتی ہے۔'

واضح رہے کہ پاکستان 2004 سے بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہا ہے، جہاں دہشت گردوں نے حال ہی میں چین کی سرمایہ کاری سے چلنے والی تنصیبات پر متعدد حملے کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: دہشت گردوں کے حملے میں 2 ایف سی اہلکار شہید

بی ایل اے نے پاکستان میں چینی شہریوں کو متعدد مرتبہ ہدف بنایا جس میں قابل ذکر نومبر 2018 کا کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ بھی شامل ہے، جس میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

اس سے قبل مئی میں بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے فائیو اسٹار ہوٹل میں دہشت گردوں کے حملے میں ایک فوجی اہلکار سمیت 5 افراد شہید ہوئے تھے۔

بلوچستان لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے چین کو 'بلوچستان میں استحصالی منصوبے' بند نہ کرنے پر مزید حملوں کی دھمکی دی تھی۔

خیال رہے کہ امریکا، چین کے 'ون بیلٹ ون روڈ' کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کرچکا ہے اور بیجنگ پر اس منصوبے کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے جال میں پھنسانے کا الزام عائد کرتا ہے۔

دہشت گردی میں ملوث افراد کا بھی احتساب کیا جائے گا، دفتر خارجہ

'بی ایل اے' کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے حوالے سے پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'اسلام آباد نے واشنگٹن انتظامیہ کی طرف سے بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد فہرست میں شامل کرنے کے اقدام کو نوٹ کرلیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'بی ایل اے 2006 سے پاکستان میں کالعدم ہے اور حالیہ عرصے میں ملک میں کئی دہشت گرد حملوں میں ملوث رہی ہے۔'

انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکا کی طرف سے 'بی ایل اے' کو دہشت گرد فہرست میں شامل کرنے سے اس کی سرگرمیاں کا دائرہ کار محدود ہوجائے گا.

ترجمان نے زور دیا کہ 'قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے، اس کے آرگنائزرز، مالی معاونت اور بیرونی اسپانسرز کا بھی احتساب کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے تک لایا جائےگا۔'

تبصرے (1) بند ہیں

سفرندیم زھری Jul 03, 2019 03:22am
بہترین رہنمائی