راہول گاندھی کانگریس کی صدارت سے مستعفی

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2019
راہول گاندھی کی سربراہی میں کانگریس کو مسلسل دوسری مرتبہ شکست ہوئی تھی—فائل/فوٹو:رائٹرز
راہول گاندھی کی سربراہی میں کانگریس کو مسلسل دوسری مرتبہ شکست ہوئی تھی—فائل/فوٹو:رائٹرز

بھارت کی سابق حکمراں جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے عام انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں جاری اپنے بیان میں راہول گاندھی نے استعفیٰ بھی جاری کیا۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ‘کانگریس کی سربراہی میرے لیے ایک عزت کا باعث ہے جس کے اقدار اور نظریات ہمارے خوب صورت ملک کا سرمایہ ہیں’۔

استعفے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘میں اپنے ملک اور پارٹی کا شکر گزار ہوں’۔

ٹویٹر میں جاری استعفے میں ان کا کہنا تھا کہ ‘میں کانگریس مین کی حیثیت میں پیدا ہوا ور یہ جماعت میرے ساتھ رہی ہے اور میری زندگی ہے اور ہمیشہ اسی طرح برقرار رہے گی’۔

مزید پڑھیں:راہول گاندھی کا پارٹی صدارت چھوڑنے پر اصرار، رہنماؤں کا انکار

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق راہول گاندھی نے سوشل میڈیا میں اپنے فیصلے سے آگاہ کرنے سے پہلے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کانگریس کو جلدی ایک نیا سربراہ چن لینا ہوگا اور کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کو بھی فیصلہ کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کانگریس کو فوری طور پر اجلاس بلا کر نئے صدر کا انتخاب کرنا چاہیے کیونکہ میں اپنا استعفیٰ پیش کرچکا ہوں اور میں جماعت کا صدر نہیں رہا’۔

راہول گاندھی نے اس سے قبل اپیل کی تھی کہ کانگریس کے قائد کے طور پر ان کا استعفیٰ منظور کیا جائے کیونکہ انہیں وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف دو انتخابات میں شکست ہوئی ہے۔

واضح ہے کہ راہول گاندھی کے والد، دادا اور پردادا نے اپنے ادوار میں کانگریس کی سربراہی کی تھی اور بھارت کے وزیر اعظم کے طور پر اپنی خدمات انجام دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:کانگریس نے شکست تسلیم کرلی، مودی کو کامیابی پر مبارکباد

دوسری جانب کانگریس کے عہدیدار اور دیگر رہنما راہول گاندھی کو جماعت کا صدر دیکھنا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انتخابات میں شکست کے ایک ماہ بعد بھی پارٹی صدر کے انتخاب میں تذبذب کا شکار ہے۔

یاد ہے کہ راہول گاندھی نے 25 مئی کو عام انتخابات میں شکست کا اعلان ہوتے ہی اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا تاہم پارٹی رہنما انہیں پارٹی سربراہی کرنے پر اصرار کر رہے تھے۔

بھارت کی 5 مختلف ریاستوں میں منتخب کانگریس کے وزرا اعلیٰ نے بھی گزشتہ روز راہول گاندھی کو منانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی لیکن انہیں کامیابی نہیں ہوئی۔

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما اشوک گیہلوٹ کا کہنا تھا کہ ‘طویل بحث و مباحثے میں ہم نے کھل کر ان کے سامنے اپنا نقطہ نظر بیان کیا’۔

مزید پڑھیں:راہول گاندھی کا پارٹی سربراہی چھوڑنے کا امکان، رہنماؤں کے استعفوں کی بھرمار

راہول گاندھی کے قریبی ساتھی نے غیر ملکی خبرایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ 49 سالہ راہول کانگریس کی صدارت سے مستعفی ہونے کے لیے مصر ہیں جبکہ وہ 2017 میں ان کی والدہ سونیا گاندھی کے بعد پارٹی کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے کہا کہ ‘راہول گاندھی سمجھتے ہیں کہ وہ کانگریس کے صدر کے طور پر کام جاری نہیں رکھیں گے اور پارٹی کی صدارت خاندان سے باہر کسی فرد کو دی جائے’۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ک حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے رواں برس منعقدہ عام انتخابات میں کانگریس کو بدترین شکست دی تھی اور مودی مسلسل دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں