کیون اسپیسی کے خلاف جنسی جرائم کا مقدمہ ختم ہونے کا امکان

09 جولائ 2019
اداکار پر ریپ کا الزام لگانے والے لڑکے نے گواہی دینے سے انکار کردیا—فوٹو: اے ایف پی
اداکار پر ریپ کا الزام لگانے والے لڑکے نے گواہی دینے سے انکار کردیا—فوٹو: اے ایف پی

امریکا کی مقامی عدالت نے عندیہ دیا ہے کہ آسکرایوارڈ یافتہ گلوکار 59 سالہ کیون اسپیسی کے خلاف جاری جنسی جرائم کا مقدمہ ختم ہوسکتا ہے۔

کیون اسپیسی کے خلاف جاری ریپ الزامات کے تحت کیس میں یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ اداکار پر جنسی ہراساں کرنے اور ریپ کے تحت سول مقدمہ دائر کرنے والے ایک شخص نے مقدمہ واپس لیا ہے۔

ایک روز قبل ہی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کیون اسپیسی کے خلاف ریاست میساچوٹس کی نینٹوکیٹ کاؤنٹی کی عدالت میں دائر کیا گیا مقدمہ واپس لے لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اداکار پر الزام لگانے اور مقدمہ دائر کرنے والے شخص نے رضاکارانہ بنیادوں پر مقدمہ واپس لیا۔

کیون اسپیسی کے خلاف امریکی نینٹو کیٹ سمیت امریکا کی دیگر کاؤنٹیز کی عدالتوں میں جنسی جرائم کے تحت فوجداری اور سول مقدمات زیر سماعت ہیں۔

کیون اسپیسی پر مجموعی طور پر 30 مرد و خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کے الزامات عائد کر رکھے ہیں۔

کیون اسپیسی پر نابالغ لڑکے کے ساتھ زبردستی کرنے کے الزام میں امریکی عدالت نے الزام بھی عائد کر رکھا ہے، تاہم اسی کیس میں ان پر تاحال فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی۔

اور اب اسی کیس کی تازہ سماعت کے دوران نینٹوکٹ کی ضلعی عدالت کے جج نے عندیہ دیا کہ ہولی وڈ اداکار کے خلاف ریپ کا مقدمہ ختم کیا جا سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کیون اسپیسی کے خلاف نابالغ لڑکے کے ساتھ زبردستی کیے جانے کے کیس کی سماعت کے دوران اداکار پر الزام لگانے والا لڑکا پیش ہوا، تاہم انہوں نے کیس میں گواہی دینے سے انکار کردیا۔

رپورٹ کے مطابق کیون اسپیسی پر الزام لگانے والے لڑکے نے دوران سماعت پانچویں ترمیم کو اختیار کیا، جو کہ کسی بھی فوجداری مقدمے میں پیش ہونے والے شخص کو گواہی دینے کے لیے مجبور کرنے سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کیون اسپیسی پر الزام لگانے والے لڑکے کی جانب سے عدالت میں گواہی سے انکار کرنے اور پانچویں ترمیم کو استعمال کیے جانے کے بعد جج نے عندیہ دیا کہ اداکار کے خلاف مقدمہ خارج کیا جا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کیون اسپیسی پر الزام لگانے والے لڑکے کی جانب سے گواہی دینے سے انکار اس وقت کیا گیا جب عدالت میں لڑکے کے زیر استعمال رہنے والے فون سے متعلق سوال و جوابات کا سلسلہ شروع ہوا۔

اسی لڑکے اور ان کی والدہ نے کیون اسپیسی پر الزام لگایا تھا کہ اداکار نے انہیں ریپ کرنے کی کوشش کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق جس وقت کیون اسپیسی نے لڑکے کو ریپ کرنے کی کوشش کی، اس وقت لڑکے نے اپنے موبائل فون سے اپنی گرل فرینڈ اور دیگر دوستوں کو مدد کے لیے پیغامات بھجوائے تھے۔

لڑکے نے موبائل کے ذریعے اپنی گرل فرینڈ کو کیون اسپیسی کی جانب سے زبردستی پکڑنے اور پینٹ اتارنے کی تصاویر بھیجتے ہوئے ان سے فوری طور پر مدد کرنے کا کہا تھا۔

الزام لگانے والے لڑکے نے یہ فون تحقیق کےلیے پولیس کے حوالے کردیا تھا اور پولیس نے فون کا جائزہ لینے کے بعد عدالت کو بتایا تھا کہ فون سے متعلقہ مواد کو ڈیلیٹ کردیا گیا ہے۔

دوران سماعت پولیس نے عدالت کو بتایا کہ موبائل فون کا جائزہ لے کر متاثرہ لڑکے کے اہل خانہ کو واپس کردی گئی تھی۔

تاہم متاثرہ لڑکے اور ان کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ انہیں موبائل نہیں دیا گیا اور نہ ہی انہوں نے موبائل سے کوئی مواد ڈیلیٹ کیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق موبائل کے گم ہونے اور متاثرہ لڑکے کی جانب سے کیون اسپیسی کے خلاف مزید گواہی دینے سے انکار کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ الزام لگانے والے لڑکے اور اداکار کے درمیان سمجھوتا ہوچکا ہے۔

تاہم اس کے واضح ثبوت نہیں ملے اور لڑکے کی جانب سے گواہی سے انکار کیے جانے کے بعد جج نے کیون اسپیسی کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا عندیہ دیا۔

کیون اسپیسی کے خلاف گواہی دینے سے انکار کرنے والے لڑکے کی عمر اس وقت 21 برس ہوچکی ہے، یہ وہی لڑکا ہے جنہوں نے اداکار پر 2016 میں ریپ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا تھا، اس وقت متاثرہ لڑکے کی عمر 18 برس سے کم تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں