سکھر: پیپلز پارٹی کا مہنگائی کے خلاف 12 جولائی کو دھرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2019
گھوٹکی ضمنی الیکشن میں بھی فوج کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا جائے، بلاول بھٹو — فائل فوٹو: ڈان نیوز
گھوٹکی ضمنی الیکشن میں بھی فوج کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا جائے، بلاول بھٹو — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مہنگائی کے خلاف 12 جولائی کو سکھر میں دھرنے اور 13 جولائی کو سکھر ۔ پنجاب بارڈر پر ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا۔

سکھر میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ فوج کو پولنگ اسٹیشن کے اندر کھڑا کرکے متنازع کیا جارہے ہے، قبائلی اضلاع میں فوج کو پولنگ اسٹیشن سے ہٹانے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا سپریم کورٹ سے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پر نوٹس کا مطالبہ

انہوں نے امید ظاہر کی کہ گھوٹکی میں ضمنی الیکشن میں بھی فوج کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا جائے۔

بلاول بھٹو نے سوال اٹھایا کہ ’اگر ملک دشمن، دہشت گرد اور را کے ایجنٹ کا انٹرویو چل سکتا ہے تو ایک سویلین صدر کا انٹرویو کیوں نہیں چل سکتا؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں جیل بھیج کر ڈرا دیں گے وہ سن لیں، میرے پورے خاندان اور پارٹی کے ورکروں کو بھی جیل میں ڈال دیں تو بھی ہم آئین کے تحفظ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے‘۔

مزید پڑھیں: 'پیپلز پارٹی کے دور میں 4 وزیر خزانہ تبدیل ہوئے، کیا وہ ناکامی نہیں؟'

وفاقی بجٹ سے متعلق انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’دھاندلی زدہ‘ اور عوام دشمن بجٹ نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے، حکومت نے آئی ایم ایف سے ڈیل کرکے معاشی خودکشی کرلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ میں امیروں کو ریلیف دیا گیا ہے اور غریبوں پر بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔

ان کو کہنا تھا کہ عام انتخابات میں ملک بھر سے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنوں سے نکال دیا گیا تھا، الیکشن کمیشن آج کہتا ہے کہ فارم 45 ویب سائٹ پر موجود ہیں مگر ویب سائٹ دیکھ لیں تو وہاں پر فارم 45 موجود ہی نہیں ہے۔

انہوں نے ورکرز کنویشن کے انعقاد کو ملک بھر میں پھیلانے کا بھی عندیہ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مسلم لیگ(ن) کی قربت میں پیپلز پارٹی کو نقصان ہوا ہے'

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’ورکرز کنونشن کا سلسلہ پشاور سے شروع ہوا، آج سکھر میں کنونشن ہورہا ہے تاہم اب ورکرز کنونشن ملک بھر میں ہوں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کی سیاسی لڑائی پیپلز پارٹی سے ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ پورے صوبے کو ٹارگٹ کیا جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ تحریک انصاف کے وزیر، قومی اسمبلی میں اعتراف کرچکے ہیں کہ سندھ کا پانی چوری ہو رہا ہے لیکن اعتراف کے باوجود پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا جارہا۔

تبصرے (0) بند ہیں