بین اسٹوکس 'نیوزی لینڈر آف دی ایئر' ایوارڈ کے لیے نامزد

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2019
بین اسٹوکس کو عمدہ کارکردگی پر فائنل کا مین آف دی میچ قرار دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
بین اسٹوکس کو عمدہ کارکردگی پر فائنل کا مین آف دی میچ قرار دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

ویلنگٹن: انگلینڈ کو ورلڈ چیمپیئن بنوانے میں اہم کردار ادا کرنے والے بین اسٹوکس کو نیوزی لینڈ نے سال کے سب سے بڑے اعزاز کے لیے نامزد کردیا ہے۔

لارڈز میں کھیلے گئے ورلڈ کپ فائنل میں نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم مشکلات سے دوچار تھی لیکن بین اسٹوکس نے مشکل مرحلے پر شاندار اننگز کھیل کر بٹلر ہمراہ اہم شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی ناؤ پار لگائی۔

میچ ٹائی ہونے پر سپر اوور بھی ٹائی رہا جس کے بعد سپر اوور میں بھی مقابلہ ٹائی ہونے پر انگلینڈ کی ٹیم زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر چیمپیئن قرار پائی۔

فائنل میں مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کرنے والے بین اسٹوکس نیوزی لینڈ میں پیدا ہوئے تھے لیکن جب وہ 12سال کے تھے تو ان کی فیملی انگلینڈ منتقل ہو گئی تھی۔

انگلینڈ کے لیے رگبی کھیلنے والے ان کے والد جیرارڈ نے انگلینڈ آ کر کوچنگ کا شعبہ اپنایا۔

اس کے بعد اسٹوکس کے والدین کو وطن واپس لوٹ گئے لیکن آل راؤنڈر نے انگلینڈ میں ہی رہنے کو ترجیح دی اور کرکٹ کو بحیثیت پیشہ اپنایا۔

نیوزی لینڈ نے اسی بات کو مدنظر رکھ کر سال کے سب سے بڑے ایوارڈ 'نیوزی لینڈر آف دی ایئر' کے لیے اسٹوکس کو نامزد کیا ہے۔

واضح رہے کہ بین اسٹوکس کو انگلینڈ کا اعلیٰ ترین اعزاز 'نائٹ ہُڈ' بھی دیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو بھی عالمی کپ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں