بھارت: انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا کی تاج محل میں ’پوجا‘ کی دھمکی

اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2019
تاج محل مقبرہ نہیں بلکہ ہندو دیوتا شیوا کا مندر تیجو مہالیا ہے، آگرہ میں شیو سینا کے صدر—فائل فوٹو: ڈان نیوز
تاج محل مقبرہ نہیں بلکہ ہندو دیوتا شیوا کا مندر تیجو مہالیا ہے، آگرہ میں شیو سینا کے صدر—فائل فوٹو: ڈان نیوز

بھارت کے سیاحتی شہر آگرہ میں انتہا پسند ہندو تنظیم 'شیو سینا' نے تاج محل میں پوجا کی دھمکی دے دی۔

شیو سینا کی دھمکی کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے تاج محل کے باہر سیکیورٹی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیو سینا کو ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دینے کا مطالبہ

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ رپورٹ کے مطابق آگرہ میں شیو سینا کے صدر وینو لاونیا نے دھمکی دی کہ ہندو مذہب کے مقدس ماہ ’ساون‘ میں ہر پیر کو تاج محل میں آرتی کی رسم ادا کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’تاج محل مقبرہ نہیں بلکہ ہندو دیوتا شیوا کا مندر تیجو مہالیا ہے‘۔

شیو سینا کے صدر نے مزید کہا کہ وہ تاج محل میں پوجا کے لیے اپنے حواریوں کے ساتھ جائیں گے اور اگر پولیس روک سکتی ہے تو روک کر دکھائے‘۔

مزید پڑھیں: فواد اور ماہرہ بھی شیو سینا کے نشانے پر

دوسری جانب بھارت کے محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) نے ضلعی انتظامیہ کو ایک مراسلہ ارسال کیا جس میں کہا گیا کہ تاریخی عمارتوں میں کسی بھی قسم کی مذہبی رسومات کی ادائیگی ایکٹ 1958 کے خلاف ورزی ہے اور تاج محل میں کسی بھی نئی روایت کا آغاز بھی ایکٹ کے منافی ہے۔

اس حوالے سے سپر نٹنڈنٹ آرکیولوجسٹ وسنات سوارنقار نے بتایا کہ ’تاج محل میں کبھی آرتی یا پوچا نہیں ہوئی‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے ضلعی انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ تاج محل کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ہراساں ہونے پر’کانگریس‘ چھوڑنے والی پریانکا کی شیو سینا میں شمولیت

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (اے ڈی ایم) کے۔ پی سنگھ نے کہا کہ شہر میں امن و امان خراب کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اے ایس آئی کی درخواست پر قانون کے مطابق سیکورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ 2008 میں انتہا پسند تنظیم شیو سینا کا ایک گروپ چھپ کر تاج محل میں داخل ہوا اور مخصوص طرز میں ہاتھ باندھ کر عبادت کرنے لگا جس پر پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور بیشتر کو گرفتار کر لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں