آئی سی سی کی جانب سے دھرماسینا کے 'غلط فیصلے' کا دفاع

27 جولائ 2019
سری لنکن امپائر کمار دھرماسینا نے ورلڈ کپ فائنل میں غلطی سے انگلینڈ کو ایک اضافی رن دے دیا تھا— فائل فوٹو: اے پی
سری لنکن امپائر کمار دھرماسینا نے ورلڈ کپ فائنل میں غلطی سے انگلینڈ کو ایک اضافی رن دے دیا تھا— فائل فوٹو: اے پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے ورلڈ کپ فائنل میں سری لنکن امپائر کمار دھرماسینا کی جانب سے اوور تھرو کے 6 رنز دینے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکن آفیشل نے طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کیا۔

انگلینڈ کو نیوزی لینڈ کے خلاف فتح کے لیے آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے ابتدائی دو گیندوں پر کوئی رن نہ بن سکا البتہ تیسری گیند پر بین اسٹوکس نے چھکا لگا دیا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ کپ فائنل میں خراب امپائرنگ، انگلینڈ کو ایک اضافی رن غلط دیا گیا

اوور کی چوتھی گیند پر اسٹوکس نے مڈ وکٹ کی جانب شاٹ کھیلا اور وہاں موجود کیوی فیلڈر مارٹن گپٹل کی تھرو انگلش بیٹسمین بین اسٹوکس سے ٹکرا کر باؤنڈری لائن پار کر گئی تھی جس کی صورت میں امپائر نے بیٹنگ ٹیم کو 6 رنز دے دیے تھے۔

مذکورہ رنز کو انگلینڈ کے چیمپیئن بننے کے لیے اہم ترین رنز اور میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا جارہا ہے۔

کرکٹ ماہرین سمیت سابق انٹرنیشنل امپائر سائمن ٹوفل نے بھی اس فیصلے پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ امپائر کمار دھرماسینا نے بیٹنگ ٹیم کو رنز دینے میں غلطی کی اور ممکنہ طور پر انہیں ایک رن زیادہ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ فائنل:کمار دھرماسینا نے انگلینڈ کو اضافی رن دینے کی غلطی تسلیم کرلی

بعدازاں دھرماسینا نے نے اعتراف کیا کہ ان سے فیصلے میں غلطی ہوئی جس کا احساس انہیں ٹی وی ری پلے دیکھنے کے بعد ہوا۔

ورلڈ فائنل کے 10 دن بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پہلی مرتبہ اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے سری لنکن امپائر کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔

آئی سی سی کے جنرل مینجر کرکٹ جیف الارڈائس نے کرکٹ کی نامور ویب سائٹ 'کرک انفو' کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فائنل میں پلیئنگ کنڈیشنز کی وجہ سے تھرڈ امپائر اور میچ ریفری کے پاس ٹی وی کی سہولت موجود نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: انگلش کپتان نے باؤنڈری کی بنیاد پر فاتح قرار دیے جانے کو 'غیرمنصفانہ' قرار دیدیا

انھوں نے کہا کہ فائنل میں اوور تھروز پر امپائر نے بالکل ٹھیک طریقہ اپنایا کیونکہ پلیئنگ کنڈیشنز کی بنیاد پر تھرڈ امپائر یا میچ ریفری کو ان فیلڈ امپائر کے فیصلے میں مداخلت کی اجازت نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ فیلڈ امپائر کے پاس فیصلہ دینے کے لیے وقت کی کوئی قید نہیں ہوتی تاہم الارڈائس نے کہا کہ فیلڈ پر موجود امپائر قانون سے آگاہ تھے اور قوانین انہیں اس طرح کے فیصلے کے لیے تھرڈ امپائر سے مشاورت کی اجازت نہیں دیتے۔

تبصرے (0) بند ہیں