نیدرلینڈز میں نقاب سمیت کسی بھی چیز سے چہرہ ڈھانپنے پر پابندی

01 اگست 2019
نیدرلینڈز میں قانون کی خلاف ورزی پر 150 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا— فوٹو: اے ایف پی
نیدرلینڈز میں قانون کی خلاف ورزی پر 150 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا— فوٹو: اے ایف پی

نیدرلینڈز میں برقع سمیت چہرہ ڈھانپنے والے ہر قسم کے کپڑے پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم اس پر عملدرآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے ہیں۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نئی قانون سازی کے بعد اب عوامی سطح پر یعنی اسکول، کالج، ہسپتال، یونیورسٹی، شاپنگ مال سمیت تمام مقامات پر کسی بھی طرح سے چہرہ ڈھانپنے یا برقع لینے پر پابندی ہو گی۔

مزید پڑھیں: مصر: عوامی مقامات پر برقع اور نقاب پر پابندی کا بل پیش

اس قانون کے تحت برقع، نقاب، موٹر سائیکل ہیلمٹ اور ماسک لینے پر بھی پابندی ہو گی اور خلاف ورزی کرنے پر 150یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

البتہ خواتین کو سر پر اسکارف لینے کی اجازت ہو گی لیکن اس میں بھی یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ ان کا چہرہ واضح طور پر دکھنا چاہیے۔

پولیس کے مطابق عوامی مقامات یا سرکاری اداروں میں اس قانون پر عملدرآمد کرانے کی کوشش کی جائے گی اور مذکورہ افراد سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے چہروں سے نقاب ہٹائیں یا پھر مذکورہ مقام سے چلے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کا اطلاق ہونے پر احتجاج

تاہم اس قانون پر عملدرآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کیونکہ مذکورہ مقامات کے متعلقہ نمائندوں کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون کے تحت متاثرہ افراد کو چہرے سے نقاب ہٹانے پر مجبور نہیں کر سکتے۔

ٹرانسپورٹ کے شعبے کے نمائندے کا کہنا تھا کہ وہ اس پابندی پر عملدرآمد کے لیے کسی کو مجبور نہیں کریں گے کیونکہ اس سے ان کی سروسز میں خلل پڑنے کا خدشہ ہو گا۔

قانون کے تحت ٹرانسپورٹ کے متعلقہ افراد خود جرمانہ کرنے کے پابند نہیں ہوں گے بلکہ اس کے بجائے ان پر لاگو ہو گا کہ وہ اپنی گاڑی روک کر پولیس کے آنے کا انتظار کریں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اگر کوئی بھی شخص قانون کو توڑتا ہوا نظر آئے تو تمام شہریوں پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کی گرفتاری کے لیے مدد کریں۔

مزید پڑھیں: یورپی عدالت میں نقاب پر فرانسیسی پابندی کی توثیق

نیدرلینڈز میں عموماً کسی بھی قانون کا پانچ سال تک عملدرآمد کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے لیکن اس قانون کا تین سال کے بعد ہی جائزہ لیا جائے گا۔

یہ قانون گزشتہ سال جون میں منظور کیا گیا تھا اور اس وقت ایک اندازے کے مطابق نیدرلینڈز کی ایک کروڑ 70لاکھ کی آبادی میں محض کُل 200 سے 400خواتین نقاب کرتی تھیں۔

اس قانون کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس سے عوام کی حفاظت اور لوگوں کو پہنچاننے میں مدد ملے گی۔

یاد رہے کہ یورپ کے متعدد ملکوں میں اسی طرح کی پابندی عائد ہے جن میں فرانس، جرمنی، بیلجیئم، سوئٹزرلینڈ اور ڈنمارک شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یمن میں میزائل حملہ اور بم دھماکے، 40 افراد ہلاک

فرانس میں یہ قانون 2011 سے لاگو ہے جس کی خلاف ورزی پر وہاں بھی 150یورو جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

گزشتہ سال اکتوبر میں اقوام متحدہ نے اس پابندی کو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے سبب خواتین اپنے گھروں تک محدود رہنے پر مجبور ہو جائیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں