ایوان بالا میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہونے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے تمام سینیٹرز نے پارٹی قیادت کو اپنے استعفے پیش کردیے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے تمام 21 سینیٹرز نے اپنے استعفے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو پیش کیے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: اپوزیشن کا شکست قبول کرنے سے انکار، اے پی سی بلانے کا فیصلہ

استعفے جمع کروانے والوں میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سمیت شیری رحمٰن، رضا ربانی، کرشنا کماری بھی شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے سینیٹرز کی جانب سے استعفے پیش کیے جانے کی تصدیق کردی۔

بعدازاں بلاول بھٹو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے تمام سینیٹرز نے استعفے اخلاقی طور پر دیے۔

واضح رہے کہ استعفے منظور کرنے سے متعلق بلاول بھٹو نے کچھ نہیں کہا۔

مزیدپڑھیں: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تبدیلی کی تحاریک ناکام

علاوہ ازیں بلاول بھٹو نے الزام لگایا کہ خفیہ رائے شماری کا فائدہ اٹھا کر ووٹ تبدیل کروائے گئے اس لیے پارٹی ضرور معاملے کی چھان بین کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پریزائیڈنگ افسر کی ویڈیو میں خود انہوں نے اقرار کیا کہ 54 ووٹ تحریک عدم اعتماد کی حمایت میں تھے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ عام انتخابات کی طرح اس مرتبہ بھی ووٹ مسترد کرکے اپوزیشن کو ہرایا گیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ عمل وفاق، سینیٹ اور جمہوریت کے لیے خطرناک ہے لیکن میں مایوس بالکل نہیں ہوں، جمہوریت کے لیے جدو جہد کرتا رہوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کے خلاف قرار داد، جماعت اسلامی ووٹنگ پر تذبذب کا شکار

ان کا کہنا تھا کہ ’شکست میں بھی ہماری جیت ہے کیونکہ ہم نے آج حکومت کو بےنقاب کردیا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں