لاہور: خاتون کی شکایت پر ’فحش حرکت‘ کرنے والا ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 03 اگست 2019
بیشتر لڑکیاں ایسے حالات کا سامنا کرتی ہیں، متاثرہ خاتون—فائل فوٹو:اے ایف پی
بیشتر لڑکیاں ایسے حالات کا سامنا کرتی ہیں، متاثرہ خاتون—فائل فوٹو:اے ایف پی

لاہور پولیس نے خاتون کی شکایت پر سرعام ’فحش حرکات‘ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

خاتون نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں ایک نوجوان موٹرسائیکل سوار ’مخصوص عضو‘ کی نمائش کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: لڑکیوں کا پیچھا کرنے اور نازیبا حرکت کرنے پر ایک شخص گرفتار

اس ضمن میں خاتون کی جانب سے پولیس سے مذکورہ شخص کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا تھا، جہاں یہی مطالبہ دہرایا جارہا تھا۔

بعدازاں کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) ناصر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو فوری کارروائی کا حکم دیا، جس پر ایس پی صدر احسان سیف اللہ نے موٹرسائیکل نمبر کے ذریعے مشتبہ نوجوان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کی شناخت طیب احمد کے نام سے ہوئی اور وہ رائیونڈ میں ویسٹ ووڈ کالونی کا رہائشی ہے۔

مزیدپڑھیں: 'مجھے بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا'

قبل ازیں خاتون نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر زیر حراست شخص کے بارے میں لکھا تھا کہ ’آج شام 6 بجے یہ شخص ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب مجھے دیکھ کر فحش حرکات کرنے لگا‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’میں مہذب لباس میں تھی، لہٰذا کوئی ایسا نہ کہے کہ میں نے اُسے فحش حرکت کے لیے اکسایا‘۔

خاتون نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا تھا کہ ’بیشتر لڑکیاں اسی قسم کے حالات کا سامنا کرتی ہیں‘۔

ٹویٹ کے آخری میں انہوں نے کہا کہ ’پوسٹ زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ مشتبہ شخص کے گھرانے تک یہ معاملہ پہنچے اور متعلقہ حکام ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں‘۔

خاتون کی جانب سے ٹوئٹ کے بعد ہی پولیس نے مشتبہ شخص کو گرفتار کرکے اس کے خلاف چوہنگ پولیس اسٹیشن میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 294 اور 268 کے تحت مقدمہ درج کرلیا اور مبینہ ملزم کی موٹرسائیکل بھی برآمد کرلی۔

بعدازاں ایس پی صدر احسان سیف اللہ نے خاتون کو بذریعہ ٹویٹ مطلع کیا کہ ’ہم نے ملزم نے گرفتار کرلیا‘۔

علاوہ ازیں سی سی پی او نے صدر پولیس اسٹیشن ڈویژن کی بروقت کارروائی کے نیتجے میں مشتبہ شخص کی گرفتاری پر ان کی کارکردگی کو سراہا اور زور دیا کہ وہ جنسی ہراساں کے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے سماجی سطح پر موثر روابط رکھیں۔

واضح رہے کہ اسی نوعیت کا ایک اور واقعہ چند روز قبل لاہور کے رائیونڈ روڈ پر پیش آیا تھا جہاں لڑکیوں کا پیچھا کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کے الزام میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

مذکورہ واقعے میں مشتبہ شخص نے لڑکیوں کے قریب آنے پر مخصوص عضو ظاہر کیا تھا۔

یہ معاملہ بھی سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا تھا اور ایک صارف کی جانب سے ٹویٹر پر انہیں اور ان کی دوست کو ہراساں کیے جانے کا واقعہ بیان کیا تھا، جس کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

متاثرہ طالبہ نے کہا تھا کہ 'یہ ایک ایسا معاشرہ ہے جہاں لڑکیاں باہر جانے سے ڈرتی ہیں، ہمیں ایسی حرکتوں کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی'۔

تبصرے (0) بند ہیں