ایپل آئی فون کے لیے انتہائی محفوظ سیکیورٹی سسٹم بنانے میں کامیاب

06 اگست 2019
نئے سیکیورٹی فیچر 2021 میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے—اسکرین شاٹ
نئے سیکیورٹی فیچر 2021 میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے—اسکرین شاٹ

اسمارٹ فون اور کمپیوٹر آلات بنانے والی دنیا کی معتبر ترین کمپنی ایپل نے یوں تو آئی فون میں پہلے بھی سیکیورٹی فیچر متعارف کرا چکی ہے۔

اور اب تک ایپل کے آئی فون میں فیس آئی ڈی اور فنگر پرنٹ سینسر جیسے سیکیورٹی فیچر کام کرتے آ رہے ہیں۔

ایپل نے آخری بار فیس آئی ڈی کو 2017 میں آئی فون ایکس میں متعارف کرایا تھا جب کہ فنگر پرنٹ سینسر کو کمپنی نے اس سے قبل متعارف کرایا تھا۔

ایپل نے گزشتہ 2 سال سے کسی بھی فون میں کوئی نیا سیکیورٹی فیچر متعارف نہیں کرایا، تاہم اب اطلاعات ہیں کہ کمپنی آئی فون کے لیے پہلی بار محفوظ ترین سیکیورٹی فیچر بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔

محفوظ ترین سیکیورٹی فیچر بنانے کے بعد اب خیال کیا جا رہا ہے کہ ایپل 2021 میں آئی فون کے اندر پہلی بار فیس آئی اور فنگر پرنٹ سینسر کو ایک ساتھ متعارف کرائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ایپل کی جانب سے 5 نئے آئی فونز متعارف کرائے جانے کا امکان

ٹیکنالوجی ادارے ’9 ٹو 5 میک‘ کے مطابق ایپل گزشتہ 2 سال سے آئی فون کے لیے انتہائی محفوظ سیکیورٹی فیچر بنانے میں مصروف تھا اور سخت محنت کے بعد کمپنی ابتدائی طور پر نیا سیکیورٹی سسٹم بنانے میں کامیاب گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایپل نے 2021 میں آئی فون میں فنگر پرنٹ سینسر اور فیس آئی ڈی کو بیک وقت متعارف کرانے کے سسٹم کا ابتدائی کام مکمل کرلیا ہے اور اب کمپنی 2 سال بعد آئی فون میں پہلی بار دونوں سیکیورٹی فیچرز کو متعارف کرائے گی۔

رپورٹ کے مطابق آئی فون پہلی بار فنگر پرنٹ سینسر کو آن اسکرین متعارف کرائے گی اور اس کے لیے کمپنی کو ابھی بھی کچھ مشکلات کا سامنا ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ کمپنی آن اسکرین فنگر پرنٹ سینسر فیچر کو بنانے میں درپیش مشکلات کو آئندہ سال تک ختم کرلے گی۔

فنگر پرنٹ سینسر اور فیس آئی ڈی جیسے فیچرز میں درپیش مشکلات کو ختم کرنے کے بعد کمپنی 2021 میں نیا آئی فون ان ہی فیچرز کے ساتھ متعارف کرائے گی۔

نئے فیچرز کے ساتھ آئی فون کے صارفین بیک وقت فیس آئی ڈی اور فنگر پرنٹ سینسر کو استعمال کرتے ہوئے فون کو استعمال کرسکیں گے۔

دونوں میں سے کسی ایک فیچر کو استعمال کرنے سے موبائل کا لاک نہیں کھلے گا۔

اس نئے فیچر کو اسمارٹ موبائلز کے لیے انقلاب سمجھا جا رہا ہے، تاہم ساتھ ہی خیال کیا جا رہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ایپل سے قبل کوئی اور کمپنی بھی اسی طرح کے فیچر کو متعارف کرانے میں کامیاب جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں