آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے صدر آزاد کشمیر مسعود خان کی ملاقات

اپ ڈیٹ 16 اگست 2019
آرمی چیف نے کشمیر کاز اور وہاں کے عوام کیلئے پاک فوج کی حمایت اور عزم کی یقین دہانی کروائی—فوٹو: آئی ایس پی آر
آرمی چیف نے کشمیر کاز اور وہاں کے عوام کیلئے پاک فوج کی حمایت اور عزم کی یقین دہانی کروائی—فوٹو: آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ صدر آزاد کشمیر نے آرمی چیف سے ملاقات کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی اشتعال انگیزی پر گفتگو کی۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں کشمیر کاز اور وہاں کے عوام کے لیے پاک فوج کی مکمل حمایت اور عزم کی یقین دہانی کروائی۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے پاک فوج کے جوانوں کی تعداد 4 ہوگئی

خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے 12 روز سے وہاں کرفیو نافذ کررکھا ہے۔

بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول پر 15 اگست کو بھی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اس بارے میں پاک فوج کے ترجمان نے بتایا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی نازک صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت نے ایل او سی پر فائرنگ کی۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے نائیک تنویر، لانس نائیک تیمور اور سپاہی رمضان شہید ہوئے جبکہ پاک فوج نے موثر جواب دیتے ہوئے 5 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ متعدد بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے اور بنکرز کو نقصان پہنچایا تھا۔

بعد ازاں ترجمان پاک فوج نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بتایا تھا کہ ایل او سی پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے پاک فوج کا مزید ایک جوان شہید ہوگیا۔

یہی نہیں بلکہ ایک پولیس افسر الیاس احمد نے ڈان کو بتایا تھا کہ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 2 شہری بھی شہید ہوگئے تھے جبکہ بٹل گاؤں میں 60 سالہ قاری محمد نجیب زخمی ہوا تھا۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال

اگر مقبوضہ کشمیر کی بات کی جائے تو 5 اگست کو بھارت نے ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے وادی کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی

بھارت نے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرتے ہوئے مقبوضہ وادی کو 2 حصوں (یونین ٹیرٹریز) میں تبدیل کردیا تھا اور وہاں کرفیو نافذ کردیا تھا، جو گزشتہ 12 روز سے نافذ ہے، جس سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں موبائل، انٹرنیٹ سروس سمیت تمام مواصلاتی نظام معطل کردیا تھا جبکہ احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر فائرنگ کرکے انہیں شہید اور سیکڑوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں