’بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے‘

اپ ڈیٹ 28 اگست 2019
کشمیر کے معاملے پر ہیومن راٹنس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے عالمی اداروں کی رائے بھی تبدیل ہوچکی ہے، شاہ محمود قریشی — فوٹو: ڈان نیوز
کشمیر کے معاملے پر ہیومن راٹنس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے عالمی اداروں کی رائے بھی تبدیل ہوچکی ہے، شاہ محمود قریشی — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش سے متعلق فیصلے کی افواہوں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اس پیشرفت سے متعلق فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔

نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک مسئلے کو دوطرفہ بات چیت سے حل کرنے کے پابند ہیں، لیکن کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے بھارت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اس وقت انسانی حقوق کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا اب پہلے جیسی غافل نہیں، کیونکہ بین الاقوامی میڈیا جو پاکستان کے ہاتھ میں نہیں ہے وہ آج مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم پر کیا کیا کہہ رہا ہے آپ کے سامنے ہے۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی کا مودی کو مقبوضہ کشمیر میں عوامی ریفرنڈم کا چیلنج

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ آج مغربی میڈیا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رپورٹ کر رہا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے عالمی اداروں کی رائے بھی تبدیل ہو چکی ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے بیان میں یہ کہا کہ وہ بھی اس مسئلے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، تاہم اس پر بھی بھارت رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ثالثی کی پیشکش کرنا چاہی لیکن اس میں رکاوٹ بھی بھارت بنا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اُمہ کے محافظوں کے بھارت میں مفادات ہیں، شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نہیں چاہتا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہو لیکن اس کی تمام تر کوششوں کے باوجود یہ سیشن منعقد ہوا۔

بھارتی سپریم کورٹ میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق دائر درخواستیں سماعت کے لیے منظور ہونے سے متعلق رد عمل دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کے اپنے قانونی ماہرین بھی اس حکومتی اقدام کو غیر قانونی قرار دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ حکومت کے دباؤ میں ہے، تاہم اس کے لیے بھی بڑا امتحان ہے کہ وہ اپنی آزاد حیثیت کو تسلیم کروائے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر چل رہا ہے یہ رکا ہوا نہیں ہے اور دنیا کے بیشتر دارالحکومتوں میں احتجاج جاری ہیں اور اس سلسلے میں لندن میں بڑا اجلاس ہوگا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں خون خرابے کا خدشہ ہے، وزیر خارجہ

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا موقف دنیا میں بہتر انداز میں پہنچانے کے لیے میڈیا بھی خراج تحسین کا مستحق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے پلان تیار کرلیا ہے جہاں وزیراعظم عمران خان 27 ستمبر کو اہم تقریر بھی کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اجلاس کے علاوہ بھی دیگر اہم غیر ملکی سربراہان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کریں گے اور انہیں کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چیئرمین نادرا مبین سلطان سے ملاقات کی جہاں انہیں ادارے کی کارکردگی اور اوورسیز پاکستانیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں