سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیلڈز پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2019
حوثی باغیوں نے اس سے قبل بھی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا— فائل فوٹو:اے ایف پی
حوثی باغیوں نے اس سے قبل بھی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا— فائل فوٹو:اے ایف پی

سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے دو پلانٹس پر ڈرون حملوں سے آگ بھڑک اٹھی جس پر قابو پا لیا گیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے سعودی وزارت داخلہ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ابقیق اور خریص میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کے تیل کے پلانٹ پر حوثی باغیوں کا ڈرون حملہ

بیان میں کہا گیا کہ صبح 4 بجے آرامکو کی صنعتی سیکیورٹی ٹیموں نے ڈرون حملے کے نتیجے میں ابقیق اور خریس کی سہولتوں میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے کام شروع کردیا تھا جبکہ واقعے میں کسی کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے بیان میں حملے آوروں کے بارے میں کوئی بات نہیں کی گئی اور کہا کہ وہ ابھی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہے ہیں۔

یمن کے حوثی باغیوں نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے انہوں نے دس ڈرونز کی مدد سے ان دو آئل فیلڈز پر حملہ کیا تھا۔

حوثی باغیوں کے فوجی ترجمان نے کہا کہ سعودی حکومت کو مستقبل میں ایسے مزید حملوں کی توقع رکھنی ہے۔

سعودی عرب کی زیر قیادت فوجی اتحاد مارچ 2015 سے یمن میں حکومت کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں سے جنگ لڑ رہا ہے اور ماضی میں بھی حوثیوں کی جانب سے اس طرح کے حملے کیے جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی تیل کمپنی آرامکو پر ڈرون حملہ

گزشتہ ماہ بھی شیبہ میں آرامکو کے قدرتی گیس کے پلانٹ پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی تھی البتہ کسی کے بھی ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔

سوشل میڈیا پر اس حملے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہیں جس میں ابقیق کی تیل کی فیکٹری کے پلانٹ سے دھواں نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ عقب میں فائرنگ کی آوازایں بھی سنائی دے رہی ہیں۔

سعودی آرامکو ابقیق میں واقع اپنی تیل کی فیکٹری کی دنیا میں خام تیل کا سب سے بڑا پلانٹ قرار دیتی ہے جہاں اس پلانٹ پر 2006 میں القاعدہ نے خودکش حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں